Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کم عمری کی پاداش : 11سالہ لڑکے کو ’’جیوری‘‘ ڈیوٹی پر طلب کرلیا گیا

چیسٹر کنٹری  .... بہت سے بچے اپنی عمر اور سال سے قطع نظر بڑے بڑے کارنامے انجام دینے کا خواب بھی دیکھتے ہیں اور اکثر اس کیلئے اپنی جان جوکھم میں بھی ڈال دیتے ہیں۔ ایسا ہی کچھ یہاں رہنے والے 11سالہ لڑکے لیوک فوکس کے ساتھ پیش آیا۔ تفصیلات کے مطابق پینسلوانیہ کی چیسٹر کائونٹی میں رہنے والے اس لڑکے کو بذریعہ ڈاک ایک سمن  موصول ہوا  جبکہ اس عمر کے بچوں کو سمن جاری نہیں کیا جاتا تاہم  عدالتی طلبی پر وہ پریشان ہونے کے بجائے خوش ہوا  اور اس نے سوچا کہ وہ سارے  مناظر اور سارے مراحل دیکھ لے گا او ریہ بھی جان لے گا کہ عدالتو ںمیں کس طرح کام ہوتا ہے تاہم جب وہ عدالت پہنچا تو پتہ چلا کہ اسے جیوری کے رکن کے طور پر کام نہیں کرنا بلکہ مدد گار کے طور پر جیوری کی مدد کرنا ہے۔جیوری نے ا سے اپنی کار پارک کرنے کیلئے ضروری ہدایات دی جس پر اس نے بیحد خوشدلی سے عمل کیا۔ اب تک یہ بات واضح نہیں ہوسکی کہ عدالت نے آخر کس بنیاد پر اسے طلب کیا تھا۔ لیوک کی والدہ جینے کا کہناہے کہ وہ خود  عدالت گئیں اور استدعا کی کہ اس کے بچے کو استثنیٰ دیا جائے مگرجیوری والوں نے اسکی ایک  نہ سنی  ۔مقامی لوگوں کا کہناہے کہ انہوں نے آج تک ایسا کوئی اور  واقعہ نہیں دیکھا جس میں کسی 11سالہ لڑکے کو  عدالت میں طلب کیا جائے اور جرم بھی نہ  بتایا جائے۔ بتایا جاتا ہے کہ  عدالت میں پیشی  کے حوالے سے لڑکا اور اسکی والدہ دونوں ہی پس و پیش کا شکار رہے جس کی وجہ سے کچھ تاخیر ہوئی اور جیوری اسی بات پر ناراض ہوگئی ۔ بہرحال یہ معاملہ اب حل ہوچکا ہے مگر  لڑکا او راسکی والدہ ہی نہیں بلکہ آس پاس کے لوگ حیران ہیں کہ مقامی جیوری سے جو اکثر بلدیاتی مسائل دیکھتی ہے یہ غلطی کیسے ہوئی۔
مزید پڑھیں:- - -- -ارب پتی شخص ویٹرز کا طرز عمل جاننے کیلئے مفلس بن گیا

شیئر: