Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ایس ایل میں امپائرنگ کا ناقص معیار،شائقین مایوس

شارجہ:پی ایس ایل تھری میں اچھے مقابلے ہو رہے ہیں لیکن ماہرین اور شائقین امپائرنگ کے معیار سے زیادہ خوش نہیں۔ پاکستان سپر لیگ کے امپائرنگ پینل میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے احمد شہاب، راشد ریاض، آصف یعقوب، خالد محمود، شوزیب رضا اور علیم ڈار ، انگلینڈ کے ٹم روبنسن اور سری لنکا کے رینمور مارٹینیز شامل ہیں۔ سری لنکا کے روشن ماہنامہ اور پاکستان کے محمد انیس میچ ریفری کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔احمد شہاب کی جانب سے پشاور زلمی کے بیٹسمین ڈیوائن اسمتھ کو آوٹ اور آصف سعید کی جانب سے احمد شہزاد کو ناٹ آوٹ قرار دینے کے فیصلے پر شائقین کرکٹ نے زیادہ تنقید کی ہے۔امپائر آصف یعقوب نے ایک اور متنازعہ فیصلہ دیا تھا جب انہوں نے پشاور زلمی کے فاسٹ بولر وہاب ریاض کی گیند پر کراچی کنگز کے روی بوپارہ کو ناٹ آوٹ قرار دے دیا تھا۔ لاہور قلندرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے میچ میں سری لنکن امپائر رینمور ماسٹینیز نے سمیت پٹیل کی گیند پر فخر زمان کو ایل بی ڈبلیو آوٹ دیا تاہم فخر زمان اس فیصلے سے خوش نظر نہیں آئے لیکن پویلین لوٹنے کے علاوہ ان کے پاس اور کوئی چارہ نہ تھا کیونکہ ایک گیند قبل ہی عمر اکمل نے ریویو لے لیا تھا جو غلط ثابت ہوا تھا۔بعد ازاں ری پلے میں بھی دکھایا گیا کہ گیند لیگ اسٹمپ سے باہر جا رہی تھی۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے گزشتہ2سیزنز میں امپائرنگ کی خامیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے تیسرے ایڈیشن میں فیصلوں پر نظر ثانی کے نظام کو شامل کیا ہے جو امپائرز کی جانب سے دیے جانے والے فیصلوں کے تناظر میں کافی مفید بھی ثابت ہورہا ہے۔اب تک پی ایس ایل تھری میں کم و بیش18 فیصلوں کو چیلنج کیا گیا ہے جن میں سے 6 فیصلوں کو ڈی آر ایس کی وجہ سے امپائرز کو واپس لینا پڑا۔

شیئر: