لاہور..... مسلمانوں کے مقدسات کے امن سے کھیلنے کی کوشش خطرناک ہو گی ۔حوثی باغیوں اور ان کے سرپرستوں کو ارض الحرمین الشریفین اور اسلامی ممالک میں مداخلت سے روکنا وقت کا تقاضا ہے۔ سعودی عرب میں شہری علاقوں پر میزائل حملے امت مسلمہ کیلئے ناقابل قبول ہیں، سعودی عرب کے دفاع ، سلامتی اور استحکام کیلئے پاکستان ہر سطح پر تعاون کرے گا ۔ یہ بات پاکستان علماءکونسل کے مرکزی چیئرمین اور وفاق المساجد پاکستان کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے جامع مسجد معاذ بن جبل ؓ میں مختلف مذہبی و سیاسی جماعتوں کے اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر مولانا عبد الحمید وٹو ، قاضی مطیع اللہ سعیدی، مولانا اسید الرحمن سعید، مولانا عبد الحمید صابری ، مولانا محمد شفیع قاسمی ، مولانا طاہر عقیل اعوان ، مولانا نعمان حاشر ، مولانا حاجی محمد طیب شاد قادری ، مفتی محمد ضیاءمدنی ، مولانا فہیم الحسن ، علامہ طاہر الحسن ، علامہ ذاکر الرحمن ، مولانا شہزاد احمد ، مولانا نائب خان ، مولانا محمد اشفاق پتافی بھی موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ شر پسند قوتیں عالم اسلام کے امن و استحکام سے کھیلنے کی کوشش کر رہی ہیں اور لیبیا، عراق ، یمن ، شام کی تباہی کے بعد اب ان کا ہدف سعودی عرب اور پاکستان ہیں ۔ گزشتہ روز حوثی باغیوں کی طرف سے سعودی عرب کے شہری علاقوں پر میزائل حملے کیے گئے جن کو سعودی عرب کے سلامتی کے اداروں نے ناکام بنا دیا ۔ انہوں نے کہا کہ حوثی باغی اس سے قبل مکہ مکرمہ پر میزائل حملے اور حج کے موقع پر بھی دہشت گردی کرنے کی سازشیں کر چکے ہیں ۔اس صورتحال میں امت مسلمہ خاموش نہیں رہ سکتی۔ عالم اسلام کی قیادت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ حوثی باغیوں اور ان کے سر پرستوں کے خلاف فوری طور پر ایکشن لیں اور ارض الحرمین الشریفین کے امن ، استحکام اور دفاع کو تمام خطرات سے پاک کیا جائے ، انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے سلامتی کے اداروں نے ارض الحرمین الشریفین کے خلاف ہونے والی سازشوں کو ناکام بنا کر یہ ثابت کیا ہے کہ وہ سعودی عرب اور مسلمانوں کے مقدسات کی سلامتی اور دفاع کے اہل ہیں ، لیکن پوری امت مسلمہ کو ہر مرحلہ پر سعودی عرب کے ساتھ تعاون کرناچاہیے ۔ انہوں نے ان اطلاعات پر تشویش کا اظہار کیا کہ حوثی باغیوں کی طرف سے سعودی عرب پر فائر کئے جانے والے میزائل ایرانی ساختہ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایران کو اس سلسلہ میں فوری طور پر وضاحت کرنی چاہیے اور اگر یہ بات درست ہے تو اس سلسلہ کو روکنا چاہیے۔سعودی عرب ، عراق اور شام نہیں ہے جہاں پر بیرونی مداخلت سے امن تباہ کر دیا جائے ، سعودی عرب کے امن سے کھیلنے کی کوشش کرنے والوں کو امت مسلمہ کا سامنا کرنا ہوگا۔انہوں نے سلامتی کونسل اور اسلامی سربراہی کانفرنس کا فوری اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا۔