بال ٹیمپرنگ: ضابط اخلاق پر آئی سی سی کی نظر ثانی
دبئی:انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے کہا ہے کہ جنوبی افریقہ میں بال ٹیمپرنگ واقعے کے بعد اس حوالے سے ضابطہ اخلاق پر نظرثانی ہوگی اور سزا کو مزید سخت کیا جائے گا۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ رچرڈسن نے کہا ہے کہ کھلاڑیوں کے غیر مناسب رویے کی روک تھام کےلئے آئی سی سی کھلاڑیوں کے ضابطہ اخلاق پر وسیع پیمانے پر نظر ثانی کرے گی جبکہ کرکٹ کمیٹی اس بات کا جائزہ لے گی کہ فیصلہ سازی میں تواتر سے ڈسپلنری قوانین کے اطلاق کو ضروری بنایا جائے۔ آئی سی سی کی جانب سے یہ اعلان ایسے وقت کیا گیا ہے جب آسٹریلیا کے 3 کھلاڑی بال ٹیمپرنگ کرتے ہوئے پکڑے گئے اور پابندی کے علاوہ میچ فیس سے محروم ہو گئے ہیں۔رچرڈسن نے کہا جو کیپ ٹاون میں ہوا اس سے صاف ظاہر ہے کہ اس حوالے سے سخت اقدامات کی ضرورت ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ بورڈ زکی حمایت سے ہم وسیع پیمانے پر کھلاڑیوں کے رویے اور خاص طور پر ضابطہ اخلاق کے حوالے سے صورتحال کا جائزہ لیں گے۔ اس بارے میں سابق اور موجودہ کھلاڑیوں، آئی سی سی کرکٹ کمیٹی، میرلیبون کرکٹ کلب اور میچ حکام کو اکٹھا کریں گے کہ کیسے کھیل کی روح کو کھلاڑیوں کے ضابطہ اخلاق کا حصہ بنایا جائے۔انہوںنے کہا کہ اس حوالے سے فوری طور پر جو کھلاڑی ذہن میں آ رہے ہیں ان میں ایلن بارڈر، انیل کمبلے، شان پولاک، کورٹنی والش، رچی رچرڈسن شامل ہیں جنھوں نے کرکٹ کو جوش و جذبے کے ساتھ کھیلا۔ رچرڈسن نے مزید کہا کہ کرکٹ کمیٹی اجلاس میں اس پر بھی بحث کرے گی کہ کیسے انضباطی کوڈ کی خلاف ورزی پر یکساں سزا دی جا سکے۔آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو نے کہا کہ ضابطہ اخلاق تو ہے لیکن اس میں ابہام کی وجہ سے امپائرز اور ریفریوں کو کوڈ کے اطلاق میں مشکل ہوتی ہے۔