خوشحالی کے کارواں کی خاطر 5ویں منزل
13اپریل جمعہ کو سعودی عرب سے شائع ہونیوالے عربی جریدے عکاظ کا اداریہ نذر قارئین
سعودی ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان ویژن 2030کی اسٹراٹیجی کوآگے بڑھانے کیلئے ان دنوں غیر ملکی سرکاری تاریخی دورے کررہے ہیں۔ اس سلسلے کی 5ویں منزل اسپین ہے جہاں وہ ملک کی اعلیٰ قیادت کے ساتھ باہمی دلچسپی کے امور پر مذاکرات کررہے ہیں۔ سعودی ولیعہد کے خارجی دورے سے پوری دنیا دلچسپی لے رہی ہے۔ غیر ملکی دورے کے شاندار عملی نتائج ابھر کر سامنے آنے لگے ہیں۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی ویژن 2030کو نظرئیے سے عملی پروگرام میں تبدیل کردیاہے۔ اسپین اور سعودی عرب کے تعلقات 1957ء میں استوار ہوئے تھے۔ 5عشروں سے زیادہ عرصے پر محیط دوطرفہ تعلقات کو اسٹراٹیجک شراکت اور تمام سطحوں پر دوطرفہ معاہدوں کی بدولت تقویت حاصل ہوئی۔ دونوں ملک خطے کے مسائل پر یکساں اور مضبوط موقف رکھنے کے باعث بھی ایک دوسرے کے قریب ہوئے۔ خاص طور پر مشرق وسطیٰ کے امن مسائل کے حل کی بابت فریقین کے رویوں میں یکسانیت نے دونوں کو ایک دوسرے سے زیادہ ہم آہنگ کیا۔ 1991ء میں میڈرڈ امن کانفرنس کی نگرانی کرکے اسپین نے تاریخی کردار ادا کئے۔ ولیعہد کے اِس دورہ اسپین سے دونوں ملکوں میں مشترکہ تعاون کو مزید فروغ ملے گا۔ اس موقع پر دونوں ملکوں نے متعدد معاہدے کئے۔ ان میں نمایاں ترین 5ارب ڈالر کی لاگت سے دونوں ملکوں کے سرمایہ کاروں کے درمیان انویسٹمنٹ فنڈ کا قیام ہے۔ علاوہ ازیں ایک ارب ڈالر کے سرمائے سے سعودی اسپینی بنیادی ڈھانچہ فنڈ کا قیام بھی انتہائی اہم ثابت ہوگا۔
مذکورہ تناظر سے یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہوگئی کہ سعودی عرب اور اسپین تمام سطحوں پر مشترکہ موقف اپنائے ہوئے ہیں ۔ اس کی بدولت سعودی ویژن کے سہارے دونوں ملکوں کے تعلقات نئی بلندیوں سے آشنا ہونگے۔