اتوار 15اپریل کو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”الجزیرہ “ کا اداریہ
سعودی عرب عرب ممالک کے استحکام کی کلید ہے۔ یہ وہ واحد طاقتور ریاست ہے جو زخموں کو مندمل کرتی ہے اور زبردست چیلنجوں کے باوجود آرزو کی فصل اگاتی ہے۔ کوئی بھی عرب ملک کسی آفت یا مصیبت میں گرفتار ہو ،سعودی عرب ہی اس کی پشت پناہی اور دستگیری کیلئے میدان میں آتا ہے۔
سعودی عرب معمولی وسائل والے عرب ممالک کی مالی اور اقتصادی مدد کرنے والے ممالک میں سرفہرست ہے۔ سعودی عرب کے عطیات اور دست ِتعاون کے سلسلے کبھی منقطع نہیں ہوتے۔
سعود ی عرب نے کبھی بھی کسی بھی ملک پر احسان کرکے اسے نہیں جتایا۔ زیادہ تر امدادی کام خاموشی کے ساتھ انجام دیئے۔ سعودی عرب اپنے برادر ممالک کے وقار و عزت کو اپنی عزت سمجھتا ہے۔ ہر ایک کے جذبات کا احترام سعودی عرب کی شان اور پہچان ہے۔
دوسری جانب سعودی عرب کی ایک پہچان یہ بھی ہے کہ وہ براد ر ممالک کو اذیت رسانی کی اجازت نہیں دیتا۔ کسی بھی ملک کو آئینی نظام کے خلاف بغاوت کی مخالفت کرتا ہے۔ یمن میں آئینی نظام کےخلاف حوثیوں کی بغاوت ، اسی طرح خطے کے ممالک میں ایرانی مداخلت ، شام ، عراق، لبنان ، مصر اور قطر وغیرہ میں ایران کی دخل اندازیوں کی مذمت مملکت کی اسی پالیسی کا نتیجہ ہے۔
آج ظہران میں ہونے والی عرب سربراہ کانفرنس کے ایجنڈے پر مختلف مسائل ہیں۔سب کے سب اہم ہیں۔ سوال یہ ہے کہ یہ کانفرنس کیا فیصلے کریگی۔ ابھی اس حوالے سے دوٹوک بات کچھ بھی نہیں کہی جاسکتی البتہ ہمیں اس بات کا یقین ہے کہ یہ کانفرنس جو شاہ سلمان کی صدارت میں ہورہی ہے تاریخی ہے، بے نظیر ہے۔ اختتام پر اسکا مشترکہ اعلامیہ ہماری بہت ساری آرزوﺅں کا امین ہوگا۔ مشترکہ اعلامیہ مختلف غلطیوں کی اصلاح، ہم آہنگی، ہمدمی و ہمسازی عربوں کے وقار کی بحالی کا باعث بنے گا۔
٭٭٭٭٭٭٭