پٹنہ۔۔۔۔اے ٹی ایم مشینوں سے نقدی غائب ہونے سے آدھے ملک میں کہرام مچاہوا ہے۔روزمرہ کی ضرورت کے علاوہ شادی سے لیکر علاج تک ہر کسی کو پیسے کی قلت کی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ مدھیہ پردیش ، بہار ، اتر پردیش میں مودی کا حلقۂ انتخاب وارانسی ہو یا اترا کھنڈ کا شہر ہری دوار ہر جگہ اے ٹی ایم مشینیں نوٹوں سے خالی ہیں ۔بینکوں کے باہر لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ اس کے باوجود بھی پیسے ملنے کی کوئی ضمانت نہیں ۔ کیش بحران کے باعث تہوارکے موقع پر بازار کی رونق غائب ہوگئی ۔ یوپی ، بہار ، مدھیہ پردیش ، گجرات، مہاراشٹر ، جموں کشمیر،آندھرا پردیش اور کرناٹک وغیرہ میں کیش بحران شدت اختیار کرگیا ہے۔ ریزروبینک آف انڈیا اور حکومت کا کہناہے کہ کیش بحران پر جلد قابو پالیا جائیگا۔وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے ٹویٹر کے اکاؤنٹ پر تحریر کیا کہ بینکوں میں ضرورت سے زیادہ نقدی موجود ہے ، معمولی کمی کے باعث بعض مقامات پر اچانک کیش کا بحران پیدا ہوگیا ہے جسے جلد حل کرلیا جائیگا۔
مدھیہ پردیش میں مظاہرہ
کیش بحران کو لیکر حکومت حالات جلد ٹھیک کرنے کی یقین دہانی کرارہی ہے لیکن ناراض عوام سڑکوں پراتر نے لگے ہیں۔ مدھیہ پردیش کے اجین میں لوگوں نے جم کر مظاہرہ کیا اور اے ٹی ایم مشینوں سے پیسے نہ نکلنے پر ناراضی کا اظہارکیا۔ بھوپال میں مظاہرین پلے کارڈ اور پوسٹرز اٹھا رکھے تھے جن پرمختلف نعرے تحریرتھے’’وزیر خزانہ استعفی دیں‘‘- ’’مودی کی کھل گئی پول،اے ٹی ایم سے پیسے گول‘‘وغیرہ ۔ کیش کے بحران نے لوگوں کے دلوں میں نوٹ بندی والے حالات کا خوف پیدا کردیا ہے۔
*اترا کھنڈ
اتراکھنڈ کے ہری دوار میں ہائی وے پر واقع تمام اے ٹی ایم کیش سے خالی پڑے ہیں۔