Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انسانی حقوق کی جامع حکمت عملی زیر ترتیب ، 100اسکیموں پر مشتمل ہے ، سعودی عرب

ریاض.... انسانی حقوق ادارے کے نائب سربراہ ڈاکٹر ناصر الشہرانی نے واضح کیا ہے کہ سعودی عرب انسانی حقوق کی جامع حکمت عملی مرتب کر رہا ہے۔ 100اسکیموں پر مشتمل ہوگی۔ ہمارا ملک اپنے تمام ترقیاتی پروگراموں اور اسکیموں میں انسانی حقوق سے متعلق دفعات اور شقیں شامل کر رہا ہے۔ انہوں نے نسلی تفریق کے خاتمے کیلئے قائم بین الاقوامی کمیٹی کے 59ویں سیشن کے سامنے سعودی عرب کا موقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ خواتین ، بچوں ، معذوروں، بوڑھوں اور تارکین وطن کے حقوق نسلی تفریق کے خاتمے، بدعنوانی کے انسداد ، فوجداری انصاف اور انسانی حقوق کے باب میں علاقائی و بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کیلئے کوشاں ہیں۔ الشہرانی نے مزید بتایا کہ سعودی عرب ویژن 2030پر عملدرآمد کے سلسلے میں مسلسل جامع اصلاحات کی پالیسی پر گامزن ہے۔ انسانی اسمگلنگ کے انسداد ، اذیت رسانی سے تحفظ کے قانون، نجی اداروں و انجمنوں کا قانون ، گھریلو عملے کا لائحہ عمل جاری کر چکا ہے۔ علاوہ ازیں تمام متعلقہ اداروں کو شاہی فرمان کے ذریعے تاکید کر دی گئی ہے کہ اگر کوئی خاتون ملازمت کیلئے درخواست دے تو ایسی حالت میں اس سے کسی بھی شخص سے منظوری کا مطالبہ نہ کیا جائے۔ الشہرانی نے بتایا کہ انسانی حقوق کے تحفظ کے سلسلے میں کسی کے ساتھ کوئی امتیاز نہیں برتا جاتا۔ کارکنان کے حقوق کے تحفظ کے لئے متعدد تدابیر کی گئی ہیں۔ غیر ملکی کارکنان کو دادرسی کیلئے 8زبانوں میں ٹیلی فون لائن مختص کر دی گئی ہے۔ انہیں حقوق سے آگاہ کرنے اور اپنے حقوق حاصل کرنے کیلئے قانونی معلومات پر مشتمل کتابچے جاری کئے گئے ہیں۔ خواتین کی فلاح کیلئے 5خصوصی پروگرام شروع کئے گئے ہیں۔ شاہ عبدالعزیز قومی مکالمہ مرکز قائم کیا گیا ہے تاکہ عوام میں حقوق کی بابت مکمل آگہی پیدا ہو جائے۔
 

شیئر: