قومی بجٹ پر ٹویٹر پر بے شمار لوگوں نے ہفتے کو تبصرے کئے۔ خاص طور پر عابد شیر علی اور تحریک انصاف کے مراد سعید پر لوگوں نے ردعمل کا اظہار کیا۔
وجاہت ایس خان کا کہناتھا :جب آپ اس قسم کے لوگوں کو منتخب کریں گے تویہی ہوگا جو کل اسمبلی ہال میں ہوا۔
نبیل عباس کا ٹویٹ ہے: عابد شیر علی نے جس قسم کی زبان استعمال کی اُس پر یقین کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔
حرا باجوہ ٹویٹ کرتی ہیں: بجٹ پڑھ کر سوچتی ہوں کہ ہم کہاں جارہے ہیں؟تعلیم پر بجٹ 57ارب صحت کا بجٹ 17ارب۔
امیر عباس کا ٹویٹ ہے: مراد سعید اور عابد شیر میں تلخ کلامی اور لڑائی دیکھ کر افسوس ہوا۔
عدیل افضال لکھتے ہیں: پی ٹی آئی کے ایم این اے کا رویہ شرمناک تھا۔
کیا پارمر لکھتی ہیں :حکومت کو ختم ہونے میں چند دن رہ گئے ہیں اور اس نے پورے سال کا بجٹ پیش کردیا۔ یہ کیا پاگل پن ہے؟ کیا یہ لوگ آئندہ الیکشن جیتنے کیلئے اتنے پُرامید ہیں؟
اسد جان کا ٹویٹ ہے: حکومت 10برس میں فاٹا میں 10بلین روپے خرچ کریگی جبکہ ایک اورنج ٹرین پر خرچ 250بلین روپے ہے۔
علی ممتاز کا ٹویٹ ہے: ووٹر کیلئے بھی تعلیم کا معیار رکھنا چاہئے۔ ایک تعلیم یافتہ ووٹر کا ووٹ غیر تعلیم یافتہ ووٹر کے برابر کیسے ہوسکتا ہے؟
روبینہ ابراہیم زہری ٹویٹ کرتی ہیں: غیر منتخب رکن نے منتخب پارلیمنٹیرینز کے سامنے بجٹ پیش کیا اورپھر کہتے ہیں کہ ووٹ کو عزت دو۔
٭٭٭٭٭٭٭٭