اتوار 29اپریل 2018ءکو مملکت سے شائع ہونے والے عربی اخبار ” الجزیرہ“ کا اداریہ
مجھے ابھی تک یقین نہیں ہورہا کہ آیا ہم محمد بن سلمان کے ساتھ خواب کے عالم میں ہیں یا روشن حقیقت ہمارے سامنے آکھڑی ہوئی ہے۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے دیکھتے ہی دیکھتے عظیم الشان تفریحی شہر کی سبیل پیدا کردی۔ یہ پوری دنیا میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا ہے۔ یہ ریاض کے صحراءمیں قائم کیا جارہا ہے۔ خود اس صحراءکو بھی یہ خیال نہ گزرا تھا کہ یہاں اس جیسا عظیم الشان منصوبہ قائم ہوگا۔
خواب اور حقیقت کے درمیان بڑا فرق ہوتا ہے۔ بعض ناقدین نے القدیہ منصوبے کے قیام کے حوالے سے شکوک و شبہات کا طوفان اس حد تک کھڑا کیاتھا کہ خدشہ ہونے لگا تھا کہ لوگوں کی امیدیں پست نہ ہوجائیں۔
کل شام خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے القدیہ منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔ اس سے قبل اس کی تیاریاں ہوئی تھیں۔ پروگرام بنے تھے۔ اسکیمیں ترتیب دی گئی تھیں۔ سلمان اور محمد کے ذہن میں انگڑائیاں لینے والی آرزوﺅں کو عملی جامہ پہنانے کیلئے کافی کام انجام دیئے تھے۔
اس منصوبے کے سنگ بنیاد سے سعودی عوام نہ صرف یہ کہ خوش ہیں بلکہ خوشی انکے پورے وجود سے پھوٹ رہی ہے۔
القدیہ منصوبے کی منظر کشی کیلئے ہمارے پاس الفاظ نہیں۔ یہ اندرون و بیرون مملکت سے سیاحوںکی امیدوں اور آرزوﺅں کی تکمیل کا باعث بنے گا۔ یہاں دنیا کا سب سے بڑا سیاحتی شہر قائم ہوگا۔ محمد بن سلمان کا خواب اب زمینی حقیقت کا روپ دھار رہا ہے۔ انکے وعدے یکارڈ وقت میں زمینی حقیقت بنتے جارہے ہیں۔ وہ ہم سب کا سر بلند کررہے ہیں۔ وہ شاہ سلمان کی ہدایات کو عملی جامہ پہنا کر انکی اور عوام کی آرزوﺅں کو مکمل کررہے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭