Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#کراچی_کو_صوبہ_بناؤ‎

کراچی کو صوبہ بناو تحریک ایک بار پھر زور پکڑتی نظر آرہی ہے اور ٹوئٹر صارفین بھی اس پر اپنے خیالات کا اظہار کر رہے ہیں۔
نعمان راجپوت کا کہنا ہے : یہ معاملہ صرف کراچی یا اہلیان کراچی کا نہیں بلکہ ہمارے ملک کی ترقی اور خوشحالی کا ہے۔ اگر کراچی خوشحال ہوگا تو پاکستان کا مستقبل روشن ہوگا۔ پاکستان کے معاشی حب کو بنیادی حقوق لازمی ملنے چاہییں۔
ہانی قریشی نے کہا : جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کا مطالبہ حب الوطنی جبکہ سندھ میں صوبہ بنانے کا مطالبہ غداری سمجھا جاتا ہے۔
رضا شیخ کے مطابق : مزید صوبوں کا قیام ہی پاکستان کو ترقی کی راہ پر ڈال سکتا ہے۔
اے کے 40 نامی اکاؤنٹ نے ٹویٹ کیا : جس طرح جنوبی پنجاب یا ہزارہ صوبہ بنانے کا مطالبہ کرنا پاکستان سے غداری نہیں اسی طرح کراچی کو انتظامی طور پر علیحدہ صوبہ بنانے کا مطالبہ یا تجویز بھی سو فیصد آئینی اور قانونی ہے۔ 
موصف حنیف کا کہنا ہے : آپ کو کراچی صوبہ کے مطالبے کے لئے ایم کیو ایم کا حامی ہونا ضروری نہیں بلکہ اگر آپ کراچی کے مسائل اور اس کے مستقل حل کو جانتے ہیں تو ضرور اس مطالبے کی حمایت کریں گے۔
شائق کا کہنا ہے : سیاسی فائدے کے لئے پی ٹی آئی اور پی پی پی جنوبی پنجاب صوبے کی حمایت کررہی ہیں اور سیاسی فائدے کے لیے ہی کراچی کو صوبہ بنانے کی مخالفت بھی۔
ایک اور صارف نے ٹویٹ کیا : کراچی کو صوبہ بناو یا نہ بناؤ لیکن کراچی کو خودمختار بناؤ۔ یہ نہیں کہ ٹیکس کراچی سے اور عیش کوئی اور کرے۔ کراچی کے شہریوں نے شہر کو بنایا ، سنوارا ۔ اس شہر پر شہریوں کا ہی حق ہے۔
محمد ابوبکر نے سوال کیا : سرائیکی صوبے کے لیے آواز اٹھانے والے کراچی میں چپ کیوں ہیں؟
شعیب ریاض نے ٹویٹ کیا : تین کروڑ کی آبادی پر وجود آنے والا ملک جو آج 23 کروڑ سے زائد کی آبادی پر مشتمل ہے لیکن آج بھی اسی طرح چلایا جارہا ہے جیسے پچاس سال پہلے چلایا جا رہا تھا۔
راشد محمود نے کہا : اب وقت آگیا ہے کہ مہاجروں کے ساتھ تمام زبانیں بولنے والے کراچی کے مستقل رہائشی اس مہم میں ساتھ دیں۔

 

شیئر:

متعلقہ خبریں