وارانسی حادثہ : یقین نہیں ہورہا میں زندہ ہوں
وارانسی۔۔۔۔ فلائی اوورحادثے کا شکار ہونیوالے پردھومن لال نے اسپتال میں اپنی روداد سناتے ہوئے کہا کہ میں آٹورکشہ سے جارہا تھا کہ اچانک فلائی اوور کا بڑا حصہ آگرا جس کے نیچے بری طرح دب گیا۔اس حادثے میں آٹو میں سوار تمام لوگوں کے مرنے کی خبر سن کرسکتہ طاری ہوگیا۔میں بیحد خوش قسمت ہوں کہ موت کے منہ میں جانے سے محفوظ رہا ۔
نکھیلا گھاٹ کے محمد شکیل اور گوردھن علاقے کے رہنے والے محمد اسلام موٹر سائیکل سے جارہے تھے کہ پل کے ملبے تلے دب کر زخمی ہوگئے جن کا اسپتال میں علاج جاری ہے ۔انہوں نے زندہ بچ جانے پر اظہار حیرت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ زندہ بچ گئے۔واضح ہو کہ وارانسی میں چوکا گھاٹ سے کینٹ ریلوے اسٹیشن سے لہرتارا تک جانیوالے فلائی اوور منصوبے پر کام جاری ہے۔منگل کی شام لگ بھگ ساڑھے 5بجے کینٹ ریلوے اسٹیشن کے نزدیک زیر تعمیر پل کو جوڑنے والی سلیب توازن بگڑنے کے باعث وہاں سے گزرنے والی ٹریفک پر جاگری ۔ اس حادثے میں 20افراد کی موت ہوگئی جبکہ 35سے زائد زخمی ہوئے۔
حادثے کے بعد وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور نائب وزیر اعلیٰ کیشوپرساد موریہ نے بنارس پہنچ کر حادثے کے مقام کا جائزہ لیا اور منصوبے سے منسلک 4اعلیٰ عہدیداروں کو معطل کردیا ۔ انہوں نے ٹراما سینٹر کا دورہ کرکے زخمیوں کی حالت دریافت کی۔وزیر اعلیٰ نے حادثے میں مرنیوالوں کے لواحقین کو فی کس 5لاکھ روپے اور زخمیوں کو 2،2لاکھ روپے بطور امداد دینے کا اعلان کیا۔