لندن .... برطانوی حکومت نے جنوب مشرقی لندن کے قریب دریائے ٹیمز کے نیچے سرنگ بنانے کا جو منصوبہ برسوں قبل تیار کیا تھا ا ب مقامی انتظامیہ کو اس کی منظوری مل گئی ہے۔ واضح ہو کہ ایک ارب پونڈ کی لاگت سے تعمیر ہونے والی اس زیر آب سرنگ کی منظوری حاصل کرنے میں 13سال لگے۔ منصوبے کے مطابق یہ سرنگ شمالی گرینچ کو رائل ڈوکس سے ملائے گی۔ منصوبے کی تجویز سب سے پہلے 2005ءمیں اس خیال سے پیش کی گئی تھی کہ پہلے سے بنے ہوئے بلیک وال ٹنل میں ٹریفک کا بوجھ کم ہو۔ مخالفین کا کہناہے کہ حکومت اتنے برسوں کی سوچ بچار کے باوجود سنگین غلطی کر بیٹھی ہے کیونکہ ایک ارب پونڈ کی رقم بہت بڑی ہے اسے دوسرے فلاحی منصوبوں پر خرچ کیا جانا چاہئے تھا۔ اتنی رقم میں تو ڈھائی ہزار الیکٹرک بسیں بھی آجاتیں جس سے عوام کو یقینی طور پر فائدہ پہنچتا۔ سردست بلیک وال ٹنل سے روزانہ ایک لاکھ گاڑیاں گزرتی ہیں۔ میئر صادق خان کی کوششوں سے اس منصوبے کو حتمی منظوری ملی ہے۔