زبیر پٹیل ۔ جدہ
اس وقت پاکستان میں درست سمت میں لیجانے کی جو کوشش چیف جسٹس ثاقب نثار کررہے ہیں، اُ س کےلئے وہ لائق تحسین اور مبارکباد کے مستحق ہیں۔ انہوں نے وہ کام از خود نوٹس لیکر انجام دیئے ہیں جو حکومت نے کرنے تھے۔ اس بات کا ذکر انہوں نے اکثر اپنے بیانات میں بھی کیا ہے کہ یہ کام ہمارے کرنے کے نہیں، حکومت کو اس کام کو انجام دینا چاہئے تھا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار اس وقت قوم کے ”ہیرو“ بن چکے ہیں۔پانی کا مسئلہ ہو، اسکولوں کی درسی کتب ہوں یا شہر کراچی میں صفائی کا مسئلہ ہو یا کراچی سینٹرل جیل کے مسائل ہوںیا صحت عامہ کے، چاہے وہ کراچی ہو یا اسلام آباد، لاہور ہو یا پشاوریا کوئٹہ انہوں نے ملک کے تمام صوبوں کو اسی طرح اولیت دی اور عوامی مسائل حل کرنے کی اپنی سی کوشش کی حتیٰ کہ انہو ں نے گزشتہ روز سانحہ 12مئی کراچی کی فائل بھی طلب کرلی۔
چیف جسٹس نے 70سال سے حل طلب شہر قائد کے پانی کا مسئلہ بھی حل کرنے کی اپنی سی کوشش کی ہے ۔ اس حوالے سے دعا ہے کہ واٹر بورڈ کے اعلیٰ عہدیداروں کو ماہ ِمبارک کے طفیل رحم کا جذبہ آجائے اور وہ ملکی مفاد کو سامنے رکھ کر عوام کیلئے معیاری پانی کا انتظام کرنا شروع کردیں۔ یہ بات اگر ہم سب ذہن نشین کرلیں کہ پاکستان ہے تو ہم ہیں اور اسی کے دم سے ہم سب کا وجود ہے۔ یہ نہیں تو ہم کچھ بھی نہیں۔ پاکستان ہماری شناخت اور پہچان ہے ورنہ شناخت کیلئے ذرا پوچھیں روہنگیا مسلمانوں سے جو بنگلہ دیشی کیمپوں میں کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ ہمارے ملک کو اللہ پاک نے اتنے خزانوں سے نوازا ہے جس کا کوئی حساب نہیں۔ اگر ہم میں سے ہر شخص یہ عہد کرلے کہ کل سے وہ روزانہ ایک اچھا کام کرکے دوسرے کو راحت پہنچائے گا تو میرا دعویٰ ہے کہ ملک میں کوئی مسئلہ ہی باقی نہیں رہے گاکیونکہ مسائل اپنوںنے ہی پیدا کئے ہیں اور اسے ٹھیک کرنا بھی ہمیں ہی ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭