Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیا سکہ کیوں جاری کیا گیا؟

راشد بن محمد الفوزان ۔ الریاض
        سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما) نے ایک ریال کا نوٹ منسوخ کرکے دھات کے نئے سکے جاری کردیئے۔ سوال یہ ہے کہ نوٹ کے بدلے سکے استعمال کرنے کا کیا جواز ہے؟ پوری دنیا میں ان دنوں نوٹ کرنسی سے نجات حاصل کرنے کا رجحان چلا ہوا ہے۔ ہر ریاست اپنے قوانین اور اپنی سہولت کے مطابق رفتہ رفتہ اس پر عمل کریگی۔ ہر ملک کے شہری آہستہ آہستہ ڈیجیٹل کارڈز کے عادی ہوجائیں گے۔اسمارٹ موبائل ری چارج بھی اسی انداز سے ہونگے۔کرنسی نوٹ مستقبل میں بالاخر قصہ پارینہ بن جائیں گے۔ جرمن کمپنی جیزیکہ اینڈ ڈیفرنٹ کرنسی نوٹ چھاپنے میں اپنی ایک شہرت اور حیثیت رکھتی ہے۔ اس کی توقعات اس کے برخلاف ہیں۔ اسکا کہناہے کہ مستقبل قریب میں یومیہ زندگی سے کرنسی نوٹ کا لین دین ختم ہونے والا نہیں۔ یورپی ممالک ہی نہیں دنیا کے مختلف علاقوں میں کرنسی نوٹ کی تیاری کا سلسلہ روز افزوں ہے۔ یورپی سینٹر ل بینک کے اعدادوشمار کے مطابق2017ءکے اختتام پر یورو کرنسی نوٹ کا لین دین 21.4ارب تک کا ہوا۔ 2002 ءکے مقابلے میں 3گنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اس کے برعکس دوسری رائے یہ ہے کہ آن لائن تجارت کا حجم نہایت تیزی سے بڑھتا چلا جارہا ہے جس میں کرنسی نوٹ کے استعمال کی ضرورت ہی نہیں پڑتی۔
        سوال یہ ہے کہ کرنسی نوٹ کے مقابلے میں سکوں کا فائدہ کیا ہے۔ بعض لوگوں نے خدشات ظاہر کئے ہیں کہ بچے سکے نگل لیتے ہیں۔ کرنسی نوٹ کے حوالے سے یہ خطرات نہیں ہوتے۔ فریق مخالف کا کہنایہ ہے کہ اس طرح کے واقعات شاذو نادر ہی پیش آتے ہیں۔ پھر گھر میں سکوں کے سوا اور بھی بہت ساری چیزیں ایسی ہوتی ہیں جوبچوں کی سلامتی کیلئے پر خطر مانی جاتی ہیں۔ کرنسی نوٹ کی عمر کم ہوتی ہے۔ سکوں کی عمر 25برس سے زیادہ تک کی ہوجاتی ہے۔ کرنسی نوٹ کی لاگت زیادہ ہوتی ہے جبکہ سکوں کی کم۔ اہم بات یہ ہے کہ کرنسی نوٹ کے ہوتے ہوئے سکوں کا رواج ختم کردینا کسی طور درست نہیں۔ مملکت میں ایک ریال کے نوٹ کا رواج 47فیصد تک ہے۔بسا اوقات ہمیں ریز گاری کی ضرورت پیش آتی ہے۔مملکت بھر میں ساما کی اطلاع کے مطابق سکے 20ملین ریال سے زیادہ کے نہیں ہیں۔ رفتہ رفتہ سکوں کا رواج بڑھے گا۔ عام طور پر نصف ریال، ریال اور 2ریال کے سکوں کی زیادہ ضرورت پیش آتی ہے۔ کئی لوگ سکوں کے اجراءپر تنقید کررہے ہیں معمول یہی ہے کہ کوئی بھی نیا کام کیا جاتا ہے تو اس پر چوں چرا کیا جاتا ہے۔ جلد ہی لوگ عادی ہوجائیںگے۔
 ٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر: