Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#ڈیم_بناؤ_پاکستان_بچاؤ‎

ہندوستان کی جانب سے  کشمیر میں ڈیمز کی تعمیر پر پاکستانی ٹویٹر صارفین نالاں نظر آئے اور حکومت پاکستان سے نئے ڈیمز بنانے کا مطالبہ کیا تاکہ مستقبل میں ملک کو بنجر ہونے سے بچایا جا سکے۔
ارم احمد خان نے ٹویٹ کیا : ہندوستان لائن آف کنٹرول پر ڈیمز بنا کر پاکستان کو صحرا میں تبدیل کر رہا ہے۔ وہ ہمارا پانی روک رہے ہیں لیکن ہماری حکمراں جماعت کے انڈیا کے ساتھ ذاتی مفادات ہیں اسلیے وہ اس جانب کوئی توجہ نہیں دے رہے ۔
طارق آصف نے کہا : ایک رپورٹ کے مطابق آج پاکستان کے پاس انیس سو سینتالیس میں ملنے والے پانی کا صرف پانچواں حصہ موجود ہے جس کی وجہ سے لاکھوں ایکڑ زرعی زمین بنجر ہو گئی ہے۔
ذیشان احمد نے کہا : یہ صورت حال بہت خطرناک ہے۔ ہمیں اپنا اور اپنے آنے والی نسلوں کے مستقبل کو محفوظ بنانا ہوگا۔
فہد ملک نے ٹویٹ کیا : اگر پانی کے مسئلے کا فوری حل نہ نکالا گیا تو 2025 تک پاکستان میں پانی ختم ہوجائے گا۔
عمارہ مہدی کا کہنا ہے : ہمیں اپنے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لئے زیادہ سے زیادہ ڈیمز فوری بنانے ہونگے۔
عدنان کے مطابق : حکومت کو یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ کالاباغ ڈیم پاکستان میں پانی اور بجلی کے بحران کو حل کرنے کے لئے بہت ضروری ہے۔
روحیدہ ملک نے کہا : پاکستان کو اس وقت سب سے زیادہ ڈیمز کی ضرورت ہے لیکن ہمارے حکمران میٹرو اور اورنج لائن جیسے منصوبوں پر سرمایہ ضائع کر رہے ہیں۔
حفصہ خان نے ٹویٹ کیا : ہندوستان پاکستانی دریاؤں پر 14 سے زیادہ ڈیم بنا چکا ہے اور مزید بھی بنا رہا ہے لیکن ہم ایک بھی ڈیم نہ بنا سکے۔ 
انجینئر محمد عدیل کے مطابق : اگر بجلی پیدا کرنے والے ٹربائنوں کی تعداد بڑھائی جائے تو صرف کالاباغ کے مقام پر چھ ہزار میگاواٹ سے زائد انتہائی سستی بجلی پیدا کی جاسکتی ہے۔
اسد نے ٹویٹ کیا : حکمران تو کرپشن بچانے میں مصروف ہیں لیکن عوام پاک فوج سے درخواست کرتی ہے کہ نئے ڈیم بناؤ اور پاکستان بچاؤ۔
رانا کاشف لطیف نے کہا : ماہرین کے مطابق پاکستان کا 90 فیصد پانی بغیر استعمال ہوئے سمندر میں گر جاتا ہے ۔ پاکستان کو آبی ذخائر کی تعمیر جنگی بنیادوں پر کرنی ہوگی۔

 

شیئر:

متعلقہ خبریں