ہندو خاتون کا ٹیلیکام کمپنی کے مسلمان ملازم کی خدمات حاصل کرنے سے انکار
نئی دہلی - - - - ہند میں ایک ہندو خاتون نے ملک کی ایک بڑی ٹیلی کام کمپنی کے مسلمان ملازم کی خدمات استعمال کرنے سے انکار کر دیا ہے جس کے بعد جب کمپنی کے ایک ہندو ملازم نے شکایت کے ازالے کی ذمہ داری سنبھالی تو سوشل میڈیا پر طوفان آ گیا۔ ٹوئٹر صارفین پوجا سنگھ اور ٹیلی کام کمپنی ایئرٹیل دونوں کو تنقید کا نشانہ بنا تے رہے ۔پوجا سنگھ نے اپنے ٹوئٹرہینڈل پر لکھا کہ ڈئیر شعیب !آپ مسلمان ہیں اور مجھے آپ کے کام کرنے کے طریقے پر بھروسہ نہیں ٗ اس لیے میری شکایت کے ازالے کے لیے آپ کسی ہندو ملازم کو بھیجیں ۔اس کے بعد ایئرٹیل کی جانب سے ایک ہندو ملازم نے پوجا سنگھ سے ٹوئٹر پر ہی رابطہ کیا اور کہا کہ وہ ان کا مسئلہ حل کرنے کی کوشش کریں گے۔چند ماہ قبل بھی ایک ہندو صارف نے ایک مسلمان ڈرائیور کی ٹیکسی میں سفر کرنے سے انکار کر دیا تھا۔پوجا سنگھ کی ٹویٹ اور ایئرٹیل کے روئیے پر کئی سرکردہ شخصیات نے رد عمل ظاہر کیا ۔کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ نے کہا کہ وہ ایئرٹیل کو اب ایک بھی پیسہ نہیں دیں گے اور کسی دوسری کمپنی کی خدمات حاصل کریں گے۔مصنف اور کالم نگار چیتن بھگت نے طنزیہ کہا کہ ڈیر سک (بیمار) میڈم !یہ ایئرٹیل کی کسٹمر سروس ہے، ہندو کے لیے ایک دبائیے، شمالی ہندوستانی کے لیے دو دبائیے۔ مبارک ہو، آپ ملک کو تقسیم کرنے اور ہماری سیاست کو انہی باتوں میں الجھائے رکھنے میں کامیاب ہوگئی ہیں۔اس تنقید کے بعد ایئرٹیل نے ایک بیان جاری کرکے کہا کہ ڈیر پوجا! ایئرٹیل مذہب یا ذات کی بنیاد پر بالکل تفریق نہیں کرتا اور ہم آپ سے بھی درخواست کریں گے کہ آپ بھی ایسا نہ کریں۔