بلوچستان کے ضلع مستونگ میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے دھرنے کے قریب دھماکہ ہوا ہے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
لیویز کنٹرول روم مستونگ کا کہنا ہے کہ مستونگ اور کوئٹہ کے درمیان قومی شاہراہ پر لکپاس ٹنل کے قریب ہونے والا یہ دھماکہ ابتدائی شواہد سے خودکش لگ رہا ہے۔
بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے اپنے بیان میں تصدیق کی ہے کہ دھماکہ بی این پی کے دھرنے کے قریب ہوا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سردار اختر مینگل اور بی این پی کی قیادت سمیت تمام شرکاء محفوظ رہے۔
مزید پڑھیں
ترجمان شاہد رند کا کہنا تھا کہ بلوچستان حکومت واقعے کی مکمل چھان بین کر رہی ہے اور اس کے نتائج سے جلد عوام کو آگاہ کیا جائےگا۔
بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے رہنما اور سابق سینیٹر ثناء بلوچ نےاردو نیوز کو بتایا کہ خودکش حملہ آور دھرنے کے اندر داخل ہوگیا تھا اور اس (سٹیج کی) طرف بڑھ رہا تھا جہاں سردار اخترمینگل اور پارٹی کے باقی سینیئر رہنما بیٹھے ہوئے تھے۔
ان کے بقول پارٹی کے کارکنوں اور محافظوں نے مشکوک جان کر حملہ آور کو روکا تو اس نے خود کو بے زبان ظاہر کیا۔
تلاشی لینے کی کوشش پر خود کو اڑانے کی کوشش کی مگر شاید بٹن کام نہیں کر سکا جس کے بعد وہ بھاگا۔
ان کا کہنا تھا کہ محافظوں نے حملہ آور کا پیچھا کیا اور اسے پتھر مارے تو اس نے دوبارہ کوشش کے دوران دھرنے سے تقریباً پچاس میٹر کی دوری پر خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔
ثناء اللہ بلوچ کا کہنا تھا کہ حملہ آور کے پاس پستول بھی تھی، اگر یہ دھرنے کے اندر خود کو اڑا دیتا تو بڑا نقصان ہو سکتا تھا۔

یاد رہے کہ بی این پی کی جانب سے ماہ رنگ بلوچ سمیت بلوچ بی وائی سی کے رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاریوں اور پولیس تشدد کے خلاف احتجاجی لانگ مارچ کیا جا رہا ہے۔
یہ لانگ مارچ خضدار کے علاقے وڈھ سے جمعے کی صبح شروع ہوا تھا اور اس کی قیادت بی این پی کے سربراہ سابق وزیراعلیٰ سردار اختر مینگل کر رہے ہیں۔
خضدار، سوراب، قلات اور مستونگ سے گزر کر جب لانگ مارچ کوئٹہ اور مستونگ کے درمیان لکپاس ٹنل کے مقام پر پہنچا تو پولیس نے شرکا کو زبردستی روک لیا۔
بی این پی کے رہنماء ثناء بلوچ کا کہنا ہے کہ ’حکومت کی جانب سے کنٹینرز اور رکاوٹیں کھڑی کر کے تمام راستے بند کرنے کے بعد ہم نے پرامن طور پر لکپاس کے قریب ہی پہاڑ کے دامن میں دھرنا دے رکھا ہے۔
بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے کہا کہ سردار اختر مینگل، بی این پی اور عوام سے گزارش ہے کہ حکومت کے ساتھ تعاون کریں اور بات چیت سے صورتحال کو بہتر بنانے میں مدد کریں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومت گزشتہ رات سے بی این پی کی قیادت کے ساتھ رابطے میں ہے۔ بی این پی مینگل کے ایک وفد کی گزشتہ رات بھی انتظامیہ سے ملاقات ہوئی تھی جس کے بعد آج حکومتی وفد کی سردار اختر مینگل سے ملاقات پر اتفاق ہوا ہے۔