بنڈیل کھنڈ کی ٹیوب ویل چاچیاں
بھوپال .... بنڈیل کھنڈ کے قحط سالی سے متاثرہ علاقوں میں قبائلی خواتین نے جو ہتھوڑوں اور کدالوں سے لیس ہوتی ہیں، گاﺅں گاﺅں گھوم کر ٹیوب ویلوں کی مرمت کا کام شروع کردیا ہے۔ علاقے میں پانی کی تلاش ایک مشکل مرحلہ ہے۔ اب گاﺅں والے بھی خواتین کی خدمات سے فائدہ اٹھانے لگے ہیں اور 50کلو میٹر دور سے بھی انہیں ٹیوب ویلوں کی مرمت کیلئے طلب کیا جاتا ہے او ریہ خواتین چلچلاتی دھوپ میں پیدل روانہ ہوجاتی ہیں۔ بنڈیل کھنڈ میں مانسون آنے میں تاخیر ہوگئی ہے جبکہ دریا اور تالاب سوکھ رہے ہیں۔ علاقے میں صرف ایک ہی ٹیوب ویل کام کررہا ہے۔ خواتین کی گروپ لیڈر سیما نے کہا کہ جیسے ہی ہمیں ٹیوب ویل کی مرمت کیلئے طلب کیا جاتا ہے ہم فوری گھروں سے روانہ ہوجاتے ہیں۔ کسی قسم کے نخر ے نہیں کرتے۔ ان رضاکار خواتین کی تعداد 15کے قریب ہے اور انکا تعلق چتارا پور کی تحصیل گھوورا سے ہے۔ دیہاتیوں کا کہناہے کہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ محکمے کے اہلکار تو تاخیر سے آتے ہیں مگر یہ خواتین فوری آتی ہیں۔ حکومت کی مدد میں تاخیر پر ”ٹیوب ویل چاچیوں “ کو بلاتے ہیں۔ یہ خواتین اب تک اس سیزن میں 100سے زیادہ ٹیوب ویل ٹھیک کرچکی ہیں۔ چاچیوںنے کہا کہ دیہاتی پانی کے بغیر مشکلات کا شکار ہیں اور ہم انکی مشکلات سمجھتے ہیں۔ اگرچہ خشک سالی کی وجہ سے ہمارا کام بڑھ گیا ہے لیکن ہمیں کوئی پریشانی نہیں۔ ڈسٹرکٹ کلکٹر نے ان سب کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ انہیں سامان اور تربیت دے رہی ہے تاکہ انکی مہارت میں اضافہ ہو۔ اس علاقے میں جہاں مردوں کو برتری حاصل ہے، خواتین نے ایک مثال قائم کردی اور اپنی ذمہ داریوں سے نہیں گھبرائیں۔