چیونگم چبانا لت یا فیشن ؟
بچے ہوں یا بڑے ، چیونگم سب میں یکساں مقبول ہے ۔ یہ ٹافی کی ایک ایسی قسم ہے جسے چبائے جاؤ مگر وہ ختم نہیں ہوتی ۔ اکثر افراد اسے ٹینشن کے وقت یا منہ کی بدبو دور کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں ایک تحقیق کے مطابق اگر کوئی شخص دن میں دو گھنٹے چیونگم چباتا ہے تو وہ ہفتے بھر میں 154 کیلوریز جلا رہا ہوتا ہے ۔ اسی طرح سال بھر میں اس عادت کے نتیجے میں 8030 کیلوریز جسم سے خارج ہو جاتی ہے اور اس طرح موٹاپے کا خطرہ کم ہو جاتا ہے . چیونگم چبانے کے اگر چہ چند فائدےہیں مگر جدید طبی تحقیق اس بات کا انکشاف کرتی ہے کہ چیونگم میں شامل اجزاء بچوں اور بڑوں کو مختلف بیماریوں میں مبتلا کرنے کا سبب بنتے ہیں ۔ طبی تحقیق یہ بات ثابت کرتی ہے کہ بی ایچ ٹی کی زیادتی اہم جسمانی اعضاء گردوں اور جگر میں زہریلے اثرات پیدا کرتی ہے اور یہ کیمیائی مادہ بچوں میں ہیجان کو بھی جنم دیتا ہے یہ زہریلا مادہ چیونگم کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے ۔ چیونگم مسوڑھوں میں انفیکشن کا سبب بھی بنتی ہے ۔ چیونگم کے ذریعے آپ اپنے دانتوں کو مسلسل ان چاہی شوگر میں نہلا رہے ہوتے ہیں ۔ یہ شوگر دانتوں کے لیے تباہی کا سامان لے کر آتی ہے ۔ چیونگم کا مستقل استعمال نوجوانوں میں سر درد اور میگرین کا باعث بن سکتا ہے ۔ ڈاکٹر اس بات کا پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ چیونگم کی تیاری میں ٹائیٹینم دائی آکسائیڈ کے استعمال پر پابندی لگا دی جائے . چیونگم معدے اور آنتوں کے مسائل کو بھی جنم دیتی ہے . مستقل چیونگم چبانے سے معدے میں گیس بھر جاتی ہے اور مختلف اینزائمز اور ایسڈز کا اخراج معدے کی تباہی کا باعث بنتا ہے .