آسکر جیتنے والی دستاویزی فلم ’نو ادر لینڈ‘ کے فلسطینی ہدایت کار پر اسرائیلی آبادکاروں کا تشدد
آسکر جیتنے والی دستاویزی فلم ’نو ادر لینڈ‘ کے فلسطینی ہدایت کار پر اسرائیلی آبادکاروں کا تشدد
منگل 25 مارچ 2025 17:35
’بلال ان تین فلسطینیوں میں شامل ہیں جنہیں سوسیا گاؤں سے گرفتار کیا گیا۔‘ فوٹو ایکس
اسرائیلی آبادکاروں نے آسکر جیتنے والی دستاویزی فلم ’نو ادر لینڈ‘ کے فلسطینی شریک ہدایتکار حمدان بلال کو پیر کے روز مقبوضہ مغربی کنارے میں تشدد کا نشانہ بنایا جس کے بعد اسرائیلی فوج نے انہیں حراست میں لے لیا۔
امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یہ معلومات فلسطینی ہدایتکار حمدان بلال کے دو ساتھی ہدایتکاروں اور دیگر عینی شاہدین نے فراہم کیں۔
وکیل لیا سیمیل نے بتایا ہے ’بلال ان تین فلسطینیوں میں شامل ہیں جنہیں سوسیا گاؤں سے گرفتار کیا گیا۔ پولیس نے انہیں بتایا کہ انہیں ایک فوجی اڈے پر طبی علاج کے لیے رکھا گیا ہے لیکن وکیل کو ان سے بات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
فلم کے دوسرے شریک ہدایتکار باسل عدرا جو گرفتاری کے عینی شاہد ہیں انہوں نے بتایا ہے کہ تقریباً دو درجن آباد کار کچھ نقاب پوش، کچھ مسلح افراد اور کچھ اسرائیلی فوجی وردی میں گاؤں پر حملہ آور ہوئے۔
باسل عدرا نے بتایا ’جب سے ہم آسکر ایوارڈ جیت کر واپس آئے ہیں تب سے ہر روز ہم پر حملے ہو رہے ہیں اور یہ ایسا ہے جیسے فلم بنانے کی سزا دی جا رہی ہے۔
فلم فلسطینی و اسرائیلی ڈائریکٹرز کی مشترکہ ہدایت کاری میں بنی ہے۔ فائل فوٹو روئٹرز
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے تین فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے جو مبینہ طور پر فورسز پر پتھراؤ کر رہے تھے اور ایک اسرائیلی شہری کو بھی حراست میں لیا گیا جو فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان پُرتشدد جھڑپ میں ملوث تھا۔
فوج کے مطابق گرفتار افراد کو اسرائیلی پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے جبکہ ایک اسرائیلی شہری کو طبی امداد کے لیے منتقل کیا گیا۔
قبل ازیں دستاویزی فلم ’نو ادر لینڈ‘ نے اس سال بہترین دستاویزی فلم کا آسکر ایوارڈ جیتا ہے جو فلسطینیوں کی جدوجہد کو واضح کرتی ہے جو اسرائیلی فوج کو اپنے دیہات مسمار کرنے سے روکنے کے لیے کوشاں ہیں۔
ایوارڈ یافتہ فلم چار فلسطینی و اسرائیلی فلم ڈائریکٹرز باسل عدرا، حمدان بلال، یووال ابراہم اور راحیل شور کی مشترکہ ہدایت کاری میں بنی ان کی پہلی فلم ہے۔
فلسطینی ہدایت کار باسل عدرا کی جدوجہد کو بیان کرتی یہ فلم مغربی کنارے کے جنوی علاقے ’مسافر یطا‘ میں مقیم ایک نوجوان کارکن کی روداد بیان کرتی ہے۔