سعودائزیشن کے باوجود نجی اسکولوں کے 60 فیصد اساتذہ غیر ملکی ہیں
اتوار 15 جولائی 2018 3:00
جدہ.... وزارت محنت و سماجی بہبود کی جانب سے سعودائزیشن کے موثر مشن کے باوجود نجی اسکولوں کے 60 فیصد اساتذہ اب بھی غیر ملکی ہیں۔ الوطن اخبار نے اس کی تفصیلات جاری کی ہیں۔ جدہ ایوان صنعت و تجارت میں نجی تعلیم کمیٹی کے سربراہ مالک طالب نے واضح کیا کہ نجی اسکولوں میں کثیر تعداد میں غیر ملکی اساتذہ کی موجودگی کا اصل سبب سعودی اساتذہ کا نہ ملنا ہے۔ خاص طور پر سائنسی مضامین پڑھانے کیلئے سعودی اساتذہ نہیں مل رہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ غیر ملکی طلبہ کے سعودی عرب سے نکلنے کے باوجود نجی اسکولوں بہت زیادہ اثر نہیں پڑھا۔ 10 فیصد تک ہی غیر ملکی طلبہ نے مملکت کو خیرباد کہا ۔ ایوان تجارت کے عہدیدار نے بتایا کہ انٹرنیشنل اسکول زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ ان کے یہاں 30 فیصد سے زیادہ طلبہ رخصت ہوگئے ہیں۔ ابن طالب نے بتایا کہ نجی اسکولوں کی مالیاتی ذمہ داریاں مسلسل بڑھ رہی ہیں۔ اساتذہ کے اقاموں کی تجدید فیس سے نجی اسکول متاثر ہورہے ہیں۔ علاوہ ازیں طلبہ کے سرپرست تعلیمی فیس میں اضافے سے دوچار ہیں۔ کئی اسکول بند ہوچکے ہیں اور مختلف اضافوں کے باعث تعلیمی سفر جاری نہیں رکھ سکتے۔ جدہ ایوان تجارت میں نجی تعلیم کی کمیٹی کے چیئرمین نے بتایا کہ طلبہ کے نجی ا سکولوں میں سعودیوں کا تناسب 40 فیصد کے لگ بھگ ہے جبکہ طالبات کے اسکولوں میں سعودائزیشن کی شرح 90 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کرائے کی عمارتوں میں قائم نجی اسکولوں کو کئی بار مہلت دی جاچکی ہے انہیں پہلی فرصت میں اصلاح حال اور ملکیتی عمارتوں میں اسکول کھولنے کی تنبیہ کی جاچکی ہے ۔ اب یہ مہلت ختم ہوچکی ہے اس طرح کے اسکول بھی اب بند کر دیئے جائیں گے۔