Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حج کی منصوبہ بندی

سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”البلاد“ کا اداریہ
سعودی عرب تعمیراتی و ترقیاتی عمل کیلئے عموماً حج امور اور ضیوف الرحمان کی نگہداشت کیلئے خصوصاً بدنظمی کا قائل نہیں۔ اس سلسلے میں سعود ی عرب مکمل منصوبہ بندی پر یقین رکھتا ہے۔ ایک سال کے منصوبوں اور اسکیموں کو اگلے سال کی طرف نہیں دھکیلتا۔ ایک جامع نظام کے تحت دقیق ترین انداز میں حج انتظامات کا اہتمام کرتا ہے۔ حج اہداف کے حوالے سے مستقبل کی بابت فکر و نظر سے کام لیتا ہے اور افکار و تصورارت کو عملی جامہ پہنانے کی حکمت عملی ترتیب دیتا ہے۔ اعلیٰ قیادت کی حکیمانہ ہدایات پر عمل کرتا ہے۔ مقدس مقامات کی نگہداشت ضیوف الرحمن کی خدمت اور معیاری سہولتیں فراہم کرنے کو اپنی ترجیحات میں شامل کئے ہوئے ہے۔
اسی تناظر میں ” مکہ روڈ‘ ‘ فارمولے کا تجربہ حج 1438ھ میں ملائیشیا کے حجاج پر جزوی طور پر کیا گیا تھا ۔ کامیابی پر اس کا دائرہ امسال وسیع کردیا گیا۔ 1439ھ کے حج موسم میں ملائیشیا اور انڈونیشیا سے آنے والے تمام عازمین کی امیگریشن کی کارروائی انکے وطن میں نمٹوا دی گئی۔
مکہ مکرمہ ، مدینہ منورہ اور مشاعر مقدسہ میں عظیم الشان منصوبوں پر عمل درآمد کا سلسلہ بھی زو ر و شور سے جاری ہے۔ تمام سرکاری و نجی ادارے ضیوف الرحمن کی خدمت کا عظیم اعزازحاصل کرنے کیلئے ایک دوسرے سے بھرپور تعاون کررہے ہیں۔ پوری مسلم دنیا اس سلسلے میں مملکت کیلئے قدرو منزلت کا اظہار کررہی ہے۔ دنیابھر کا ماننا ہے کہ سعودی عرب ضیو ف الرحمن کی خاطر 24 گھنٹے 12مہینے اپنے جملہ وسائل وقف کئے ہوئے ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر:

متعلقہ خبریں