عمران خان سرخرو، تمام سازشیں دم توڑگئیں
کراچی(صلا ح الدین حیدر) عمران کو نیچا دکھانے والے، اپنا سا منہ لے کر رہ گئے، ساری سازشیں دم توڑ گئیں۔ متحدہ مجلس عمل کے سربراہ، اور جمعیت علماءاسلام کے امیر مولانا فضل الرحمن نے ایڑی چوٹی کا زور لگا لیا ۔ آل پارٹیز کانفرنس بلائی، سب کو احتجاج اور الیکشن کے نتائج کے خلاف تحریک چلانے پر اُکسایا۔مگر وہ کہتے ہیں نا کہ جسے اللہ رکھے اُسے کون چکھے۔عمران ہمیشہ سے پُر عزم اور اوّل ارادہ شخص رہے ہیں۔وہ یہ تمام کھیل خاموشی سے بنا ایک لفظ کہے دیکھتے رہے۔ شاید دل ہی دل میں ہنستے بھی رہے ہوں۔ آج رات تک ان کی طویل جدوجہد کا ثمر مل جائے گا۔افقی سطح پر خیر پہلے ہی سے ہی انہیںحکومت بنانے میں کوئی شک نہیں تھا۔ ہاں پنجاب میں ضروراقتدار کی رسہ کشی تھی۔ اس میں بھی عمران کے کامیابی نے قدم چومے ۔اب وفاق، خیبرپختونخوا ، اور پنجاب میں تحریک انصاف حکومت بنانے کی پوزیشن میںصاف نظر آرہی ہے۔شاید کل دوپہر یا شام تک ان تمام سوالات کے جوابات عوام کے سامنے رکھ دیئے جائیں گے۔ مولانا فضل الرحمن کو قدم، قدم پر منہ کی کھانی پڑی۔ انہیں اپنے مذموم ارادوں میں شکست کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوا۔ پی ایم ایل (ن) کے سربراہ شہباز شریف اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف زرداری بلکہ بلاول بھٹوتک نے پہلے دن سے مولانا کو باور کرادیا تھا کہ وہ اسمبلی کے بائیکاٹ کے حق میں نہیں،وہ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں۔قومی اسمبلی میں حلف وفاداری اٹھا کر پارلیمان میں اپنا رول اداکریں گے۔پی ایم ایل (ن) کے ممبران نے فیصلہ کیاہے کہ نتائج کے صحیح نا ہونے پر ان کے ممبرا ن بازوو¿ں پر کالی پٹیاں باندھ کر حلف لیں گے۔انتہا تو یہ ہے کہ مولانا کے دست راست ، جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے ان کا ساتھ دینے سے انکار کردیا۔اسمبلی کا بائیکاٹ جمہوریت کے خلاف سازش ہوگی، ہم جمہوریت کو خطرے میں نہیں ڈال سکتے،مولانا اب تن تنہا رہ گئے ہیں، اور اگر یہ کہا جائے کہ
وطن کو دیں گے کیا وہ سوائے بدامنی
دوداغ اپنی ندامت کے دھو بھی سکتے نہیں
اُمید ہے کہ اسمبلی 6اگست کو بلائی جائے گی، تمام نومنتخب ممبران حلف اٹھائیںگے۔ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔ وزیر اعظم کو نامزد کرکے عمران کو چننے کے بعد، وزیراعظم جیسے اعلیٰ منصب کی باگ ڈور سنبھالنے کی دعوت دی جائے گی۔اگست میںہی عمران عہدے پر براجمان ہوں گے۔یہ ان کی 22سال کی انتھک محنت کاثمر ہوگا۔نقاد نگاروںنے ابھی سے شبہات پیدا کرناشروع کردیئے کہ عمران نے وعدے تو بہت لمبے چوڑے کیے، دیکھیں کہاں تک انہیں پورا کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔ےہ تمام لوگ یہ بھول گئے کہ عمران مصمم اردوں کا مالک ہے۔اس نے زندگی میں اپنے سارے گول حاصل کئے ہیں۔ اس میں کسی بحث و تمیز ضرورت نہیں، اس کے کام زمین پر اس کی اعلیٰ ہمت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔پی ایم ایل (ن) اور پیپلز پارٹی نے جوڑتوڑ کرنے کی سازش ضرور کی تھی کہ آزاد ایم پی ایز، اور ق لیگ کے چوہدری برادران کو لالچ دے کر عمران تخت ِپنجاب پر قبضہ دوبارہ جمائے رکھیں۔ عمران کے پاس مطلوبہ تعداد پوریہو چکی ہے۔پنجاب میں با آسانی پی ٹی آئی کی حکومت بنے گی۔ایم کیو ایم، جی ڈی اے،آزاد ممبران ، ق لیگ سب ہی ساتھ آگئے بلکہ ق لیگ کے چوہدری پرویز الٰہی نے تو پی ایم ایل (ن) کی دعوت مستر د کردی ۔پی ٹی آئی کا ساتھ دینے کا اعلان کردیا ۔ اب رہ گیا ہے وزارتوں اور صوبوں میں وزراءکا انتخاب، جس پر کل تک مشاورت پوری ہوجائے گی۔ تمام عہدوں کا اعلان کردیا جائے گا۔