ہند کے دور افتادہ جزیرے میں ایک شخص 40سال سے روزانہ درخت لگا رہا ہے
مجولی، آسام .... ریاست آسام کے دور افتادہ جزیرے میں رہنے والے ایک شخص نے جزیرے پر بڑے پیمانے پر شجر کاری کرنے کا عزم کیا او رپھر اس عزم کو حقیقت کا روپ دینے کیلئے 40سال تک روزانہ ایک درخت اس دور افتادہ لیکن غیر آباد علاقے میں لگایا اور اب اتنے برسوں کی محنت اور توجہ کے بعد جادیو پاینگ نامی یہ شخص اپنے مقصد میں کامیاب ہوگیا۔ واضح ہو کہ مجولی کا جزیرہ دنیا کا سب سے بڑا دریائی جزیرہ ہے۔ ان چالیس برسوںکے دوران دریا نے اپنی سرشت کے مطابق ساحلوں کے کٹائو کا عمل بھی جاری رکھا جس کی وجہ سے اس کے لائے ہوئے ہزاروں درخت دریا برد بھی ہوگئے مگر اس نے اپنی کوششیں ترک نہیں کیں اور آج حالت یہ ہے کہ اس کی کوششوںسے اس جزیرے پر ایک بہت ہی بڑا اور گھنا جنگل وجود میں آگیا ہے۔ جہاں بہت سے شیر ، چیتے اور تقریباً 115ہاتھی بھی موجود ہیں۔ جنگلات کا رقبہ 1360ایکڑ بتایا جاتا ہے۔ جادیو نے یہاں پہلا پودا 1979ء میں لگایا تھا۔عزم اور حوصلے کی مثال قرار دیئے جانے والے جادیو کو آس پاس کے علاوہ بیرون ملک بھی کافی شہرت حاصل ہوچکی ہے۔ اس نے جو جنگل لگایا ہے اس کا مجموعی رقبہ نیویارک کے سینٹرل پارک سے بھی بڑا ہے۔ اس جنگل میں رائل بنگال ٹائیگرز، گینڈے بھی موجود ہیں۔ وہ تین بچوں کا باپ ہے۔ اسے اپنی شہرت سے کوئی مطلب نہیں تھا۔ وہ اپنی دھن میں لگا شجر کاری کرتا رہتا تھا مگر اتفاق سے بنگال کے مشہور وائلڈ لائف فوٹو گرافر اور صحافی جیتو کالیتا نے اسے ایک دن پودا لگاتے ہوئے دیکھا ۔ کالیتا کی نظر اس پر اس وقت پڑی جب وہ خود دریائے برہم پتراکے ساحلوں پر نظرآنے والے پرندوں کی فوٹو گرافی کیلئے کشتی پر علاقے کی سیر کررہا تھا۔ اس نے اس شخص کو دیکھ کر دستاویزی فلم بنائی اور نیٹ پر جاری کردی جو بیحد مقبول ہورہی ہے۔