Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جاپانی میڈیکل کالج عرصہ دراز تک لڑکیوں کو جان بوجھ کر فیل کرتا رہا

ٹوکیو.....  شاید آپ کو یقین نہ آئے لیکن یہ حقیقت ہے کہ یہاں کی مشہور ٹوکیو یونیورسٹی سے ملحق میڈیکل کالج کی انتظامیہ لیڈی ڈاکٹروںکو میٹرنٹی لیو جیسی چھٹیاں دینے کو ہرگز تیار نہیں تھیں اور یہی وجہ ہے کہ 2006ء کے بعد سے اس نے میڈیکل  کا فائنل امتحان دینے والی طالبات کو فیل کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کی۔اس صورتحال کی وجہ سے  ٹوکیو یونیورسٹی انتظامیہ کے بارے میں شکایات کے انبار لگنے کے بعد محکمہ صحت کے حکام کی ٹیم نے موقع پر پہنچ کر ریکارڈز کا معائنہ کیا تو ساری دھاندلیاں سامنے آئیں۔ معائنہ ٹیم نے ریکارڈز وغیرہ کا جائزہ لینے کے بعد بتایا کہ انہیں یہ دیکھ کر حیرت ہوئی کہ کالج انتظامیہ پہلے سے یہ طے کئے بیٹھی تھی کہ  میڈیکل کالجوں میںداخلہ کی درخواست دینے والی طالبات میں سے 20فیصد کو پہلے مرحلے میں ہی فیل کردیا جائے جبکہ امتحانی مراحل شروع ہونے سے  پہلے ہی میڈیکل کے امتحان میں شریک لڑکوںکو بلا وجہ ایک پوائنٹ کا اضافہ دیدیا جاتا تھا ۔ اس طرح انکے نمبر بڑھ جاتے تھے۔ پکڑے جانے کے  بعد واقعات کے ذمہ داروں نے بہت سے معاملات کی ذمہ داری قبول کی اور انہوںنے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ ایک بیورو کریٹ کے بیٹے کو داخلہ دینے کیلئے غلط طریقہ استعمال کیا گیا او راسکے بدلے میڈیکل کالج انتطامیہ بیورو کریٹ سے اپنا کوئی دوسرا کام نکلوانا چاہتی تھی۔ معاملے کی چھان بین کرنے والے وکلائے استغاثہ کا کہنا تھا کہ ویسے تو یہ سلسلہ ریکارڈ کے مطابق 2006ء سے شروع ہوا تھا مگر امکان ہے کہ یہ غلط طریقہ اس سے قبل بھی بروئے کار لایا جاتا رہا ہو۔ معائنہ ٹیم کے انکشافات کے بعد لوگوں کا ایک ہجوم جمع ہوگیا اور یونیورسٹی کے خلاف نعرے لگاتا رہا۔ آخر یونیورسٹی کے مینجنگ ڈائریکٹر اور پریذیڈنٹ نے باقاعدہ پریس کانفرنس کرکے اعتراف جرم کیا اور معافی مانگی اور یہ وعدہ کیا کہ آئندہ ایسی بات نہیں ہوگی۔ انتظامیہ کو اس بات کی فکر تھی کہ اگر اسپتالوں میں لیڈی ڈاکٹرز کی تعداد بڑھ جائے تو انہیں ہر حال میں اسٹاف کی کمی محسوس ہوگی کیونکہ خواتین میٹرنٹی ہوم کی چھٹیاں لیکر کام سے غائب رہیں گی اور اسکا انہیں قانونی حق ہوگا۔
مزید پڑھیں:- - - -ٹوکیو میں دوسری جنگ عظیم کا مال خانہ دریافت

شیئر: