سولر پینلز کی تنصیب سے بجلی کے بل میں 50 فیصد تک کمی لائی جا سکتی ہے جبکہ 50 تا 60 ہزار روپے کے اخراجات سے شمسی توانائی کی مدد سے سولر پینلز کے ذریعے بجلی پیدا کرکے رات کے اوقات میں 4 تا 6 گھنٹے تک 4 پنکھے اور 8 لائٹس جلائی جا سکتی ہیں۔
ماہرین توانائی کے ذرائع کے مطابق ملک میں سولر پینلز کا کاروبار تیزی سے ترقی کر رہا ہے کیونکہ شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرکے اخراجات میں نمایاں کمی لائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 50 تا 60 ہزار روپے کے اخراجات سے 150 واٹ کے4 سولر پینلز کی تنصیب کی جا سکتی ہے جو دن کے اوقات میں مفت بجلی فراہم کرتے ہیں جبکہ رات کے اوقات میں بھی ان کی مدد سے 4 پنکھے اور 8 لائٹس جلائی جا سکتی ہیں۔ سولر پینلز کی تنصیب پر اٹھنے والے اخراجات بل کی بچت کی مد میں 3تا ساڑھے 3 سال کے دوران وصول ہو جاتے ہیں۔ سولر پینل تیار کرنے والی عالمی کمپنیاں 15 تا 25 سال تک کی وارنٹی دیتی ہیں۔ اس طرح صارفین ایک مرتبہ اخراجات کے بعد 15،20 سال تک مفت بجلی کی سہولت سے مستفید ہو سکتے ہیں۔
آجکل کراچی میں کے الیکٹرک نے اوور بلنگ کررکھی ہے جو صارفین کے جیب پر بیجا بوجھ ہے۔ کمپنی والے اتنی ڈھٹائی کرتے ہیں کہ وہ کسی طور پر بھی بل ٹھیک نہیں کرتے۔ ایک سیاسی جماعت نے تو باقاعدہ مظاہرے کئے لیکن وہ اپنی خو بدلنے کو تیار نہیں ایسی صورت میں اب سولر پینلز کی تنصیب ہی واحد آسرا رہ گئی ہے۔