ہر ریل انجن پر ترنگابناہوتا ہے،جانئے کیسے ہوئی اس کی شروعات؟
نئی دہلی۔۔۔۔۔ہندوستان کے تمام ریل انجن کے سامنے والے حصے پر ترنگا بنا ہوتا ہے ۔ انہیں بنانے کیلئے اسی قانون کا استعمال کیا جاتا ہے جو قومی سطح پر ترنگا پرچم کو حاصل ہے۔ لیکن آپ کو جان کر تعجب ہوگا کہ اس روایت کی شروعات 2سال قبل کیسے ہوئی؟ دراصل جنگ آزادی کے سپاہی چندر شیکھر آزاد کے چچا سوجیت آزاد تیواری اور ان کے بیٹے امیت آزاد نے جون2016ء کو عبوری وزیر ریلوے سریش پربھو سے ملاقا ت کی۔ اس دوران انہوں نے وزیر ریل سے ملک میں جدوجہد آزادی کے سپوتوں کے نام ٹرینیں چلانے کا مطالبہ کیا اور ساتھ ہی مشورہ بھی دیا کہ 15اگست کے موقع پرریل کے انجنوں پر ترنگا لگایا جائے۔ ذرائع کے مطابق وزیر ریلوے نے ان کا مشورہ قبول کرتے ہوئے فوراً محکمہ ریلوے کے افسران اس پر عملدرآمد کرانے کی ہدایت جاری کی۔آزادکے اہل خانہ سے ملاقات کے 2ماہ بعد 5اگست 2016ء کو تمام ریلوے ڈویژنوں کو ہدایت دی گئی 15اگست تک سبھی ریلوے انجنوں پرتر نگا پرچم بنایا جائے۔ ابتدائی طور پر 10ہزار انجنوں پر ترنگا بنائے جانے کاپروگرام تھا بعد میں ملک کے تمام ریل انجنوں پر ترنگا بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔حکومت کے اس فیصلے کے بعد تمام ریل انجنوں پر450 mm X 300 mmسائز کا ترنگا پابندی سے بنایا جانے لگا۔