سلامتی کونسل کو آئینہ دکھادیا
سعودی عرب سے شائع ہونےوالے اخبار ”البلاد‘ ‘کا اداریہ نذر قارئین ہے
سعودی عرب کے سفارتی مشن نے سلامتی کونسل کی چیئرپرسن اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام ہنگامی مکتوب ارسال کرکے واضح کردیا کہ ایرانی ملاﺅں کے ماتحت حوثیوں کے مسلسل جرائم انتہا درجے پرخطر ہوچکے ہیں۔ یہ لوگ بچوں کو عسکری تربیت دیکر جنگ کے دوزخ کی جانب دھکیل رہے ہیں۔ عرب اتحا د برائے یمن نے توجہ دلائی کہ حال ہی میں صعدہ پر جو حملہ کیا گیا و ہ دراصل قانونی فوجی حملہ تھا۔ اس کا مقصد بچوں کو عسکری سرگرمیوں کا حصہ بنانے والے حوثی کمانڈروں کو نشانہ بنانا تھا۔ ان میں اسلحہ کی تربیت دینے والا ایک اہم فرد بھی شامل تھا۔ عرب اتحاد نے صعدہ کے حوالے سے جو کارروائی کی وہ بین الاقوامی انسانی قانون اور اسکی معروف روایات کے عین مطابق تھی۔
عرب اتحاد برائے یمن نے صعدہ کے واقعہ کی تحقیقات مشترکہ ٹیم کے حوالے کردی۔ اسے فوری کارروائی اور واقعہ کا تجزیہ مذکورہ حقائق کے تناظر میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔ مشترکہ ٹیم نے تحقیقات مکمل کرتے ہی نتائج کا اعلان کردیا۔ اصل مسئلہ یہ ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ایران کے جرائم اور اس کے دہشتگرد دم چھلوں کے ذریعے علاقائی ممالک سے متعلق حریصانہ عزائم کا کوئی نوٹس لینے پر آمادہ نہیں۔ سلامتی کونسل نے ایرانی سازشوں پر اسے کوئی سبق نہ سکھا کر یمن کے بحران کو طول دیا ہے۔ ایران خطے کے امن و استحکام کو تہہ و بالا کئے ہوئے ہے۔ جہاز رانی کو مخدوش کرچکا ہے او راب عالمی تجارت اور بین الاقوامی مفادات کو زک پہنچانے کے در پے نظر آرہا ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭