وزیر اعظم ہاوس کو ریسرچ یونیورسٹی بنانے کا اعلان
اسلام آباد..وزیرِاعظم عمران خان نے حلف اٹھانے کے بعد قوم سے اپنے پہلے خطاب میں پاکستان کو ریاست مدینہ کے طرز پر چلانے کے عزم کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قوم تیار ہوجائے یا تو ملک بچے گا یا کرپٹ افراد۔ انہوں نے وزیر اعظم ہاوس کو ریسرچ یونیورسٹی بنانے کا اعلان کیا اور کہا کہ ہمار کوئی گورنر ،گورنر ہاوس میں نہیں رہے گا۔ دانشوروں پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی ہے جو ہمیں بتائے گی کہ کیا کرنا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ڈاکٹر عشرت حسین کی سربراہی میں ایک ٹا سک فورس بنے گی جو یہ طے کرے گی کہ ہم کیسے اپنے خرچے کم کریں تاکہ ان پیسوں سے دیگر کام کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم نے ایک مشن کے طور پر سیاست کا آغاز کیا تھا اور میں نے پاکستان کو علامہ اقبال کے خواب کے مطابق بنانے کے لئے سیاست کاآغاز کیا ۔ سیاست کو کبھی کیرئیر نہیں سمجھا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان پر 28 ہزار ارب روپے کا قرضہ ہے۔ آج حالت یہ ہے کہ قرضوں کا سود ادا کرنے کے لیے بھی قرضے لینے پڑ رہے ہیں۔ بد قسمتی سے پاکستان دنیا کے ان 5 ممالک میں شامل ہے جہاں بچے جہاں گنداپانی پینے سے مرتے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں وزیراعظم ہاوس کے لئے 500 سے زائد ملازم، 35 بلٹ پروف گاڑیاں ہیں۔ وزیراعظم ہاوس 1100 کینال پر مشتمل ہے جبکہ قوم مقروض ہے ۔انھوں نے کہا کہ پاکستان کی آدھی آبادی کو دو وقت کی روٹی بھی میسر نہیں جب تک غریبوں کا نہیں سوچا جائے گا ملک کی حالت نہیں بدلے گی ہمیں اپنی سوچ اور رہن سہن بدلنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ مدینہ کی ریاست میں لیڈر کے لئے صادق اور امین ہونا ضروری تھا اور یہ بات آج مغرب میں ہے۔ برطانیہ کے وزیر اعظم کو جھوٹ بولنے پر نکال دیا گیا۔ وہاں لیڈر عوام کے سامنے جوابدہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہاوس میں 2 ملازم اور 2 گاڑیاں رکھوں گا۔ گاڑیاں اس لئے کہ سیکیورٹی کا مسئلہ ہے ۔ا س لئے میں یہاں رہوں گا ورنہ میں بنی گالہ میں رہتا۔