Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#سدھو

بھارتی انتہا پسند تنظیم کی جانب سے نوجیت سنگھ سدھو کے سرکی پانچ لاکھ قیمت لگانے اور ہندوستان میں سدھو کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کے معاملے پر پاکستانی ٹویٹر صارفین نے بھی اپنی رائے کا اظہار کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹ کیا : ‏میری تقریب حلف برداری کیلئے پاکستان آنے پر میں سدھو کا مشکور ہوں۔ وہ امن کا پیامبر بن کرآیا جسے پاکستانی عوام نے بے پناہ محبت اور پیار دیا۔ بھارت میں جو لوگ سدھو کیخلاف تلواریں سونتے ہوئے ہیں وہ حقیقت میں برصغیر کے امن پر حملہ آور ہیں جس کے بغیر ہمارے لوگوں کی ترقی ممکن نہیں۔
عرفان صفہ نے کہا : اگر نوازشریف مودی کی تقریب حلف برداری میں شریک ہوں تو کوئی مسئلہ نہیں لیکن اگر سدھو اپنے دوست کی تقریب حلف برداری میں آجائے تو بہت مسئلہ ہو جاتا ہے۔
محمد عثمان کا کہنا ہے : انڈیا کی 1.3 بلین سے زیادہ آبادی ہے اور ان کے اپنے مسائل ہیں لیکن میڈیا کے لیے سدھو کا پاکستان آنا سب سے بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے۔
ڈاکٹر عالیہ کریم نے لکھا : انڈیا کی بیمار ذہنیت پوری دنیا کے سامنے کھل کر آگئی ہے۔ یہ لوگ صرف خطے میں نفرت پھیلانے کے خواہاں ہیں ۔
انجم علی نے سوال کیا : کیا ہندوستان میں کسی نے سابق را چیف سے پاکستانی آئی ایس آئی چیف کے ساتھ مل کر کتاب لکھنے سے متعلق سوال کیا؟ مجھے یقین ہے کہ کسی کو اس بارے میں بولنے کی بھی ہمت نہیں ہوئی ہوگی۔اگر سدھو ہمارے آرمی چیف سے گلے نہیں مل سکتا تو آپ کی خفیہ ایجنسی کا چیف ہماری خفیہ ایجنسی کے ساتھ مل کر کتاب کیسے لکھ سکتا ہے؟
شفقت علی نے کہا : سدھو آپنے پاکستانی عوام کے دل جیت لیے ہیں۔ آپ ایک وفادار دوست ثابت ہوئے ۔
تحریم کاظمی نے لکھا : بھارت ایک بڑا ملک ہے لیکن بھارتیوں کے دل بہت چھوٹے ہیں ۔ پاکستان کے لوگ بھارت سے سدھو کے خلاف اس قسم کے رویہ کی توقع نہیں کر رہے تھے
 

شیئر:

متعلقہ خبریں