واٹس ایپ نے ہندوستان کا مطالبہ مسترد کردیا
نئی دہلی۔۔۔۔واٹس ایپ نے اپنے پلیٹ فارم پر میسج کے ذرائع کا سراغ لگانے والا سافٹ ویئر تیار کرنے سے انکار کردیا۔ حکومت ہند نے کمپنی سے مطالبہ کیا تھا کہ واٹس ایپ ایسا طریقہ کار اپنائے جس سے جعلی خبریں، جھوٹے میسیج اور افواہیں پھیلانے والوں کا سراغ لگایا جاسکے۔واضح ہو کہ ہندوستان میں واٹس ایپ کے ذریعے پھیلائی جانیوالی جھوٹی خبریں اور افواہوں کی وجہ سے پرُہجوم تشدد اور قتل کے واقعات رونما ہوئے۔ ان واقعات کے پیش نظر حکومت نے واٹس ایپ کمپنی کو نوٹس جاری کیا تھا۔اس سلسلے میں واٹس ایپ کے ترجمان نے کہا کہ اس قسم کے سافٹ ویئر بنانے سے ایک سے دوسرےکنارے تک میسج کا نظام متاثر ہوگااور واٹس ایپ کی نجی کارکردگی پر اثر پڑیگا۔ ایسا کرنے سے اس کے غلط استعمال کے امکانات پیدا ہوجائیں گے، اپنے سیکیورٹی نظام کو کسی طور کمزور نہیں ہونے دینگے۔ترجمان نے کہا کہ صارفین واٹس ایپ کے ذریعے دیگر معلومات کے علاوہ حساس قسم کی معلومات کا بھی تبادلہ کرنے کیلئے استعمال کرتے ہیں۔ہماری کوشش ہے کہ ہندوستان کے ساتھ مل کر کام کریں اوروہاں کے لوگوں کو غلط معلومات سے آگاہ کریں اور لوگوں کے تحفظ کا دھیان رکھیں۔ وزارت اطلاعات و نشریات کے ذرائع نے بتایا کہ حکومت اس بات پر زور دے رہی ہے کہ واٹس ایپ کو ٹیکنیکل طور پر تلاش جاری رکھنی چاہئے تاکہ کسی طرح کے اشتعال انگیز پیغام کے وائرل ہونے کی صورت میں اسے پوسٹ کرنے کے ذرائع کا پتہ لگایا جاسکے۔دنیا بھر میں واٹس ایپ کے صارفین کی تعداد ڈیڑھ ارب کے قریب ہے ۔ ہندوستان کمپنی کیلئے سب سے بڑی مارکیٹ ہے یہاں واٹس ایپ استعمال کرنیوالوں کی تعداد 20کروڑ سے زیادہ ہے۔