31اگست 2018جمعہ کو سعودی عرب سے شائع ہونیوالے عربی اخبار’’عکاظ‘‘ کا اداریہ نذر قارئین
حزب اللہ کا انحطاط پذیر میڈیااور ملاؤں کے نظام کے ترجمان ذرائع ابلاغ سعودی عرب کی تصویر مسخ کرنے کیلئے ناکام ابلاغی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان کی دروغ بیانیاں اور انکے من گھڑت قصے سب کی نظروں میں آگئے ہیں۔ ان کا واحد نصب العین سعودی لبنانی تعلقات کو ماضی کی طرح تروتازہ بنانے کی سعودی سفارتی مساعی کو دریا برد کرنا ہے۔ حزب اللہ اور ملاؤں کے نظام کا ترجمان میڈیا لبنان میں امن و استحکام کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کے درپے ہے۔ حزب اللہ کا میڈیا معمولی ترین پیشہ ورانہ معیار تک سے کنارہ کش ہوچکا ہے۔ اس کا مثبت پہلو یہ ہے کہ لبنانی عوام اور وہاں کے اعتدال پسند سیاسی حلقوں نے حزب اللہ کے میڈیا کی کوئی بھی بات سننا بند کردی ہے۔ حزب اللہ کا میڈیا طیش میں آکر دھمکیوں کی زبان استعمال کرنے پر آمادہ ہوگیا ہے۔
لبنان سے متعلق سعودی عرب کی پالیسی دوٹوک ہے۔ سعودی عرب کو اپنا یہ موقف بار بار دہرانے کی کوئی ضرورت نہیں کہ وہ لبنان کی خود مختاری کا احترام کرتا ہے ۔ لبنان کے ساتھ تعلقات مستحکم کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ دونوں ملکوں کے مفادات کی تکمیل اس کا نصب العین ہے۔ جہاں تک مایوس ملیشیا حزب اللہ کے میڈیا کی زبان درازیوں کا تعلق ہے تو یہ مشرق وسطیٰ میں ایرانی منصوبے کے شیطانی ایجنڈوں کے آئینے کے سوا کچھ نہیں۔