پاکستان کے صدارتی انتخابات میں تحریک انصاف کی جانب سے نامزد کردہ امیدوار ڈاکٹر عارف علوی کامیاب ہوگئے ہیں اور یوں وہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے 13 ویں صدر منتخب ہو گئے ہیں۔ عارف علوی سن 1949 میں پیدا ہوئے ، ان کے والد جماعت اسلامی سے وابستہ تھے لہٰذا ڈاکٹر عارف علوی بھی زمانہ طالب علمی میں اسلامی جمیعت طلبہ کا حصہ رہے اور یونین کے صدر بنے۔جماعت اسلامی کو خیر آباد کہہ کر ڈاکٹر عارف علوی سن 1996 میں تحریک انصاف کی مجلس عاملہ کے رکن بنے اور 2013 میں پہلی بار تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے ایم این اے منتخب ہوئے۔ 2018 کے عام انتخابات میں بھی ڈاکٹر عارف علوی قومی اسمبلی کی سیٹ جیتنے میں کامیاب رہے۔ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے انھیں صدر مملکت کے عہدے کے لیے نامزد کیا گیا اور وہ بھاری مارجن سے ملک کے 13 ویں صدر منتخب ہو گئے ہیں۔ ان کے صدر منتخب ہونے پر ٹویٹر صارفین کی جانب سے بھی مبارکباد کے پیغامات جاری کئے گئے۔
وزیراعظم عمران خان نے عارف علوی کے ساتھ اپنی پرانی تصویر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا : ایام جوانی کی ایک جھلک ، صدر پاکستان منتخب ہونے پر عارف علوی کو دلی مبارکباد۔
شیخ رشید احمد نے ٹویٹ کیا : ڈاکٹر عارف علوی صاحب آپ کو مبارکباد۔
جنرل ریٹائر شاہد لطیف نے ٹویٹ کیا : میں ڈاکٹر عارف علوی کو پاکستان کے 13 ویں صدر منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ یہ پاکستان تحریک انصاف اور ملک کی جمہوریت کے لیے ایک بڑا دن ہے۔
عوامی نشنل پارٹی کی رہنما بشریٰ گوہر نے سوال کیا : کیا عارف علوی صدارت کا حلف اٹھانے سے پہلے پارلیمنٹ پر حملے میں اپنے مجرمانہ کردار پر معافی مانگیں گے؟ ان کی ریکارڈ کی گئی گفتگو ان کے لئے مسلسل شرمندگی کا باعث بنے گی۔تاریخ میں یہ بات یاد رکھی جائے گی کہ ایک کٹھ پتلی وزیر اعظم اور صدر کو پاکستانی پارلیمنٹ کیلئے منتخب کیا گیا۔
ادینہ عبید نے ٹویٹ کیا : عارف علوی کو پاکستانی صدر منتخب ہونے پر مبارکباد ۔ یہ پاکستان تحریک انصاف ، وزیراعظم عمران خان اور پاکستان کے عوام کے لیے ایک تاریخی کامیابی ہے۔
نذرانہ یوسف زئی نے کہا : عارف علوی کے صدر بننے کا کریڈیٹ پاکستان پیپلزپارٹی کو جاتا ہے۔
مسعود خان نے ٹویٹ کیا : عارف علوی صاحب آپ کو پاکستان کا 13واں صدر منتخب ہونے پر مبارکباد۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالی آپکو اتنی ہمت دے کی اپنے تمام وعدوں کو پورا کرسکیں جو آپنے قوم سے کیے ہیں۔
فرزان طفیل نے کہا : کہ دیکھتا خوشی ہو رہی ہے کہ ایک ڈاکٹر پاکستان کا صدر منتخب ہوا ہے لیکن ہمیں پچھلے پانچ سالوں میں ممنون حسین کی جانب سے اس ملک کی خدمات کو بھی فراموش نہیں کرنا چاہیے۔