Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹرمپ شامی صدر بشار الاسد کو قتل کروانا چاہتے تھے، امریکی صحافی کا دعویٰ

واشنگٹن۔۔۔امریکی صحافی باب  ووڈ  ورڈ نے  دعویٰ کیا ہے کہ امریکی صدر  ڈونلڈ ٹرمپ گزشتہ برس شام میں مبینہ طور پر حکومتی افواج کی جانب سے کئے گئے کیمیائی حملے کے  بعد شامی  صدر بشارالاسد کو  قتل کرانا چاہتے تھے۔ صحافی  باب  ووڈ ورڈ ہیں جو  واٹر گیٹ اسکینڈل منظر عام پر لائے تھے  ۔ امریکی صدر رچرڈ نکسن کو  عہدہ صدارت سے ہاتھ دھونے پڑے تھے۔ اپنی کتاب میں انہوں نے دعوی کیا  کہ  اپریل 2017 ء  میں شام میں  مبینہ طور پر حکومتی  فوج کی جانب سے  کیمیائی حملے کے  بعد  پینٹاگون  چیف کو کال کی  اور بشار الاسد کو قتل کرنے کے احکامات دئیے جس  پر جیمز میٹس نے  حامی بھرلی اور  فون کال کے  اختتام کے بعد اپنے ماتحتوں کو اس کے بجائے ایک  تادیبی فضائی حملہ کرنے کا حکم دیا۔ کتاب میں  لکھا  کہ امریکی ڈیفنس سیکریٹری جیمز میٹس اور اقتصادی مشیر گرے کوہن  دیگر ماتحتوں کی طرح امریکی صدر کے احکامات نظر انداز کرنے حتیٰ کہ  ان کی میز سے کاغذات چرانے کے بھی مرتکب  ہوئے ہیں۔  جیمز میٹس نے  تیسری جنگ عظیم سے بچنے کیلئے  امریکی صدر کو  جنوبی کوریا میں  فوج رکھنے پر  قائل کیا اور  اس کے بعد اپنے ساتھیوں سے یہ کہتے ہوئے پائے گئے کہ ٹرمپ کی سمجھنے کی صلاحیت پانچویں یا چھٹی جماعت کے طالبعلم کے برابر ہے۔  ووڈ   ورڈ کی کتاب میں  انکشافات کے  بعد   وائٹ ہاؤس نے کتاب کے مواد کو  من گھڑت کہانیوں پر مبنی قرار دے دیا۔

شیئر: