دہشت گردی کیخلاف جنگ ختم نہیں ہوئی ،جنرل باجوہ
راولپنڈی... پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے واضح کیا ہے کہ کوئی فرد ادارے اور ادارے قوم سے مقدم نہیں۔زندہ قومیں اپنے شہداءکو کبھی نہیں بھولتیں۔شہداءکو بھولنے والی قومیں مٹ جایا کرتی ہیں۔دفاع پاکستان کےلئے ہم سب یکجان ہیں۔ 1965 اور 1971 کی جنگ سے بہت کچھ سیکھا ہے جس کی وجہ سے آج ایٹمی قوت بھی ہیں۔دشمن کی جانب سے ہمیں کمزور اور تقسیم کرنے کی کوشش کی گئی لیکن پاکستانی قوم اور محافظ سیسہ پلائی دیوار کی طرح محاذ پر ڈٹے رہے ۔شہدا کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ پاکستان کو امن کا گہوارہ بنائیں گے۔سرحدوں پر بہنے والے ہر لہو کا حساب لیں گے۔کشمیری عوام نے لازوال قربانیاں دی ہیں۔ملکی یکجہتی استحکام اور ترقی کےلئے جمہوریت کا تسلسل بہت ضروری ہے۔جمہوریت آئین قانون کی بالادستی اور اداروں کی مضبوطی کے بغیر پنپ نہیں سکتی۔ جمعرات کو جی ایچ کیو میں یوم دفاع کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ آج کا دن شہداءپاکستان سے اظہار یکجہتی کا دن ہے۔ دفاع پاکستان کےلئے ہم سب یکجان ہیں۔ انہوں نے کہاکہ6 ستمبر 1965 ہماری جنگی تاریخ کا اہم دن ہے۔ یہ وہ دن ہے جب دفاع وطن کےلئے افواج پاکستان نے پوری قوم کی بھرپور حمایت کے ساتھ ایک مکار دشمن کے دانت کھٹے کئے۔ہر پاکستانی وطن کا سپاہی بنا اور وطن کی حفاظت کےلئے اہم کر دارادا کیا ۔ ¾ہمارے جوان خود آگ میں کود پڑے لیکن ملک پر آنچ نہ آنے دی ۔انہوںنے کہاکہ 1965اور1971 کی جنگوں سے بہت کچھ سیکھاہے۔روایتی جنگ کے خطرے کے پیش نظر اپنی دفاعی صلاحیتوں کو مزید مضبوط کیا حتیٰ کہ مشکل معاشی حالات کے باوجود اور قوم کے بھرپور تعاون سے ایٹمی طاقت بنے جس سے ملک کا دفاع ناقابل تسخیر ہوگیا پھر غیر روایتی جنگ کا دور شروع ہوا۔ دنیا بھر میں دہشتگردی کی لہر اٹھی ¾ جنگ کی ساکھ اور کر دار بدل گئے ۔ بد قسمتی سے پاکستان بھی اس تبدیلی اور جنگ کا نشانہ بنا ۔انہوںنے کہاکہ ہماری افواج اور قوم نے جنگ سے لڑتے لڑتے اور قربانی دیتے ہوئے سیکھا۔دہشتگردی اور خوف مسلط کر نے کی کوشش کی گئی ۔ ہمیں اندر سے کمزور اور تقسیم کر نے کی کوشش کی گئی مگر سلام ہے قوم اور بہادر سپاہیوں کو جو سیسہ پلائی دیوار کی طرح ڈٹے رہے۔ دہشتگردی کے عفریت کا بھرپور مقابلہ کیا اور بے مثال دفاعی کامیابیاں حاصل کیں ۔ آرمی چیف نے کہاکہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں70 ہزار سے زائد پاکستانی شہید اورزخمی ہوئے اس کے علاوہ قومی خزانے اور ملکی جائیداد و املاک کو نقصان پہنچا ۔انہوںنے کہاکہ ہمیں قبائلی علاقوں ¾ بلوچستان اور کراچی کے عوام کا شکرگزار ہونا چاہیے جن کے تعاون اور قربانیوں کے بغیر یہ کامیابیاں ممکن نہ تھیں ۔ آرمی چیف نے کہاکہ ہمارے شہداءنے دفاع وطن کی خاطر اپنا آج ہمارے بہتر مستقبل کےلئے قربان کیا۔ ہمارے عظیم شہیدوں کا خون رائیگاں نہیں جائیگا ۔ پاکستان کو امن کا گہوارہ بنا کر دم لینگے ۔ انہوںنے کہاکہ پچھلی 2دہائیوں میں بہت سے مشکل دور سے گزرے ہیں۔بہت سی قربانیاں دی ہیں۔مگر کام ابھی ختم نہیں ہوا جنگ ابھی جاری ہے۔ دائمی اصل منزل پر پہنچنا ہے۔ملکی تعمیر وترقی کو یقینی بناناہے جہاں دشمن ہمیںمیلی نظر سے نہ دیکھ سکے ۔ آرمی چیف نے کہاکہ ہمیں ملکی تعمیر وترقی کےلئے بھرپور کام کر نا ہے۔جنگ کے ساتھ ساتھ ¾ افلاس ¾ ناخواندگی اور غربت کے خلاف جنگ بھی جاری رہنی چاہیے اسی صورت کامیاب ہونگے جب متحد رہیں گے اور اپنی ذات سے بالا تر ہو کر سوچیںگے۔کوئی فردادارے سے اور ادارے قوم سے مقدم نہیں ۔انہوںنے کہاکہ ملکی یکجہتی ¾ استحکام اور ترقی کےلئے جمہوریت کا تسلسل بہت ضروری ہے۔ جمہوریت ¾ جمہوری رویوں ¾ آئین اورقانون بالادستی اور اداروں کی مضبوطی کے بغیر پنپ نہیں سکتی۔انہوںنے کہاکہ میں کشمیر کے بھائیوں کو بھی سلام پیش کرتا ہوں جو بہادری اورقربانی کی لازوال تاریخ رقم کررہے ہیں ۔تقریر کے آخر میں انہوں نے پاک فوج زندہ باد، پاکستان پائندہ باد کا نعرہ لگایا۔