لندن.... دماغی صحت اور حافظے کے حوالے سے جاری ہونے والی تازہ ترین تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایسے افراد جو ایک دن میں 15گھنٹے بیٹھے رہتے ہیں اور اس کے دوران وہ اپنی نشستوں سے اٹھتے بھی ہیں تو بہت ہی مختصر لمحے یا وقت کے لئے اور پھر دوبارہ بیٹھ جاتے ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ ایسے لوگوں کی اپنی مجبوری ہوتی ہو مگر سائنسی کلیے یہ بتاتے ہیں کہ کئی کئی گھنٹے تک مستقل بیٹھے رہنے سے نہ صرف صحت خراب ہوتی ہے اور مٹاپا غالب آتا ہے بلکہ اس سے قوت اکتساب پر بھی فرق آتا ہے جبکہ حافطہ بھی متاثر ہوتا ہے۔ سائنسدانوں کا کہناہے کہ ایک زمانہ تھاجب لوگ صرف چند منٹ بیٹھتے تھے اور زیادہ تر متحرک اور مصروف رہتے تھے جس کی وجہ سے انکی صحت بھی اچھی رہتی تھی اور حافظہ بھی غضب کا ہوتاتھا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 45سے 75سال کے افراد کی عادات اور نشستوں کے دورانیہ کا حساب کتاب کرنے پر پتہ چلا ہے کہ لمبی نشستیں ہر اعتبار سے نقصان دہ ہیں ۔ رپورٹ تیار کرنے والے سائنسدانوں کا تعلق لاس اینجلس کی کیلیفورنیا یونیورسٹی کے سائنسدانوں کے سر ہے۔