Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اشتعال انگیزی پر خاموشی اجرتی ناقدین کو جری بنائیگی، محمد العیسیٰ

ریاض..... رابطہ عالم اسلامی کے سیکریٹری جنرل او ر سربرآوردہ علماءبورڈ کے رکن شیخ ڈاکٹر محمد العیسیٰ نے واضح کیا ہے کہ اشتعال انگیزی پر خاموشی اجرتی ناقدین کو جری بناد یگی۔ انہیں بدزبانی سے روکنے کیلئے لگام لگانا ضروری ہے۔ بعض تنظیمیں ”صرف اپنے کہے “ کو حق او رسچ مانتی ہیں۔کسی اور کے کہے اور عمل کو درخور اعتنا نہیں سمجھتیں۔ العیسیٰ نے امام محمد بن سعود اسلامی یونیورسٹی کے المعہد العالی للدعوة میں پی ایچ ڈی کا وائیو ا لیتے ہوئے کہا کہ جو لوگ حد سے زیادہ بڑھ جائیں، تنقید اور اشتعال انگیزی کو اپنی پہچان بنالیں ان کے خلاف کارروائی ناگزیر ہے۔ بعض ممالک اور عالمی تنظیموں کے سرخ نشان سے تجاوز کرجانے پر خاموشی بڑی غلطی ثابت ہوگی۔ اس سے انہیں ریاستی خودمختاری پر حملوں کی جرات مل جائیگی۔ العیسیٰ نے کہا کہ کسی بھی مسئلے پر ایک زاویہ نظر سے حتمی فیصلہ کسی طور درست نہیں۔پی ایچ ڈی کے مقالے کا عنوان تھا ”سعو دی عرب میں شرعی حدود و تعزیرات اور بین الاقوامی تنظیموں کے دعوے“۔ یہ مقالہ زید بن محمد الکثیری نے پیش کیا۔ انہوں نے اس تحقیقی مقالے میں ثابت کیا کہ اسلام کی مقرر کردہ شرعی حدود اور تعزیرات پر بعض عالمی تنظیموں کے اعتراضات حقیقت پر مبنی ہیں۔انہوں نے تمام اعتراضات کے مدلل جواب مقالے میں پیش کئے۔ العیسیٰ نے کہا کہ یکطرفہ طور پر کسی بھی فریق کی جانب سے کسی بھی مسئلے کی بابت فیصلے صادر کرنا خلاف اصول ہے۔ بحث طلب امور میں متعلقہ فریقوں کا موقف پیش کیا جانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں معلوم ہے کہ اسلام فوبیا کے پیچھے انتہا پسندانہ ا فکار شامل ہیں۔ کچھ طاقتیں اسلام کے خلاف جان بوجھ کر نفرت پھیلا رہی ہیں۔ مسلم اقلیتوں کے مذہبی تشخص سے پہلو تہی کی جارہی ہے۔ دوسری جانب اسلام فوبیا کے عنوان سے اسلا م اور اس کے پیرو کاروں کو دفاعی پوزیشن میں ڈالا جارہا ہے۔

شیئر: