سی پیک میں تبدیلی نا گزیر نظر آرہی ہے
***صلاح الدین حیدر***
چینی امداد سے بننے والا 67بلین ڈالر ز کا منصوبہ جوکہ نواز شریف کے دورِحکومت میں شہرت کی بلندیوں کو چھو رہا تھا، اب دوبارہ سے بحال کیا جارہاہے۔پاکستان نے اس میں کئی ایک تحفظات کا اظہار کیا تھا، لیکن آفرین ہے چینی حکومت پر جس نے پاکستان کی ہر بات مان لی ۔ بیجنگ سے اعلان ہوا کہ چین ہمیشہ پاکستان کے ساتھ رہے گا، جو کچھ وہ چاہے گا وہی ہوگا۔منصوبے پر مزید گفتگو آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کے حالیہ دورئہ چین میں ہوئی، کسی قسم کے خدشات یا شکوک و شبہات کا اظہار نہیں ہوا۔ چین نے اسے دلچسپی سے پاکستان کو اپنی حمایت کا یقین دلایا یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ معاہدہ پرنظر ثانی کرلیتے ہیں۔
اب وزیر اعظم عمران خان چین کے دورے میں اس مہینے روانہ ہورہے ہیں، اُمید ہے کہ پاکستان کو جن خدشات کا شبہ تھا ، مثلاً یہ کہ سابقہ حکومت 2.5ملین ڈالرز رشوت کے طور پر نواز شریف اور شہباز شریف کے اکائونٹ میں جمع کرانا چاہتی تھی، چین کو کرپشن سے سخت نفرت ہے، اس نے اپنے تقریباً 300اہلکاروں کو کرپشن کے الزام میں قید کردیا، یہاں تک ہوا کہ ایک چینی کمپنی نے برملا کہہ ڈالا کہ شہباز شریف نے رشوت کا تقاضہ کیا تھا، چینی حکومت نے صرف پاکستان کی عزت کا خیال کرتے ہوئے اس کو جھوٹا قرار دیا۔ چینی کمپنی کو بلیک لسٹ کردیا، حالانکہ بات صحیح تھی۔ چینی حکومت گوادر میں بہت تیزی سے کام کررہی ہے۔گوادر کی بندرگاہ چین اور یورپ مشرقی وسطیٰ کے ممالک کے لئے ایک کمزور مرکز ثابت ہوگی۔ پاکستانی معیشت کو بے انتہا فائدہ پہنچائے گا، لیکن ضرورت معاہدہ میں ردوبدل کرنے کی ہے،عمران خان کو رشوت سے سخت نفرت ہے، چین نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا ہے، دونوں ملکوں میں وزیر اعظم کے دورئہ چین کے درمیان کئی ایک موضوعات پر بھی گفتگو ہوگی جس میں دفاعی تعاون بھی شامل ہے۔ چین کی مدد سے پاکستان تھنڈر جے ایف 17جنگی ہوائی جہاز بنا لئے ہیں جس سے امریکی اسلحے پر انحصار بہت حد تک کم ہوگیا ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ چین کو کراچی سرکلرریلوے جو خاصی فائدہ مند تھی، بند کردیا گیا۔ امید ہے کہ اس پر دوبار ہ کام شرو ع کردیا جائے گا، سعودی عرب نے بھی سی پیک میں شمولیت کا عندیہ دیا ہے، آج ہی ریلوے منسٹر شیخ رشید نے اعلان کیا کہ پاکستان ریلوے اپنے دو ارب ڈالرز کے منصوبے سی پیک سے نکال رہی ہے۔
دیکھنا اب یہ ہے کہ یہ منصوبہ کیا رخ اختیار کرتاہے، پاکستان کے اعلیٰ حکام اس بات پر پارلیمنٹ اور کئی دوسرے پلیٹ فارم پر یقین دہانی کراچکے ہیں کہ سی پیک سے پاکستان کو بہت فائدہ ہوگا، اس کی معیشت کو جمود سے نا صرف نکلنے کا موقع ملے گا بلکہ ہماری معیشت روز افزوں ترقی کی طرف مائل ہونا شروع ہوجائے گی۔ سی پیک منصوبے کے بارے میں اپوزیشن لیڈران نے کافی شوروغوغا مچایا لیکن حقیقت اس سے بالکل برعکس ہے۔پاکستان اس معاہدے سے بھرپور فائدہ اٹھاناچاہتاہے۔ یہاںتک طے ہوگیا ہے کہ اب منصوبے کی راہ میں صنعت و حرفت کے کارخانے چینی اور پاکستانی کمپنیوں کی مدد سے لگائے جائیں گے۔چینی اور پاکستانی مزدوروں کو روز گار کے برابر کے مواقع حاصل ہوںگے، شہبات دور ہوچکے ہیں۔