Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یہ سعودی الزعتری کیمپ میں کیا کررہے ہیں؟

خالد السلیمان ۔ عکاظ
شامی پناہ گزینوں کیلئے قائم الزعتری کیمپ کا دورہ کرتے وقت مجھے وہاں 20سعودی لڑکے اور لڑکیاں نظر آئے۔ پتہ چلا کہ یہ شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے قاصد ہیں۔ وہاں مجھے مسک فاﺅنڈیشن کے 11اہلکار اور 12رضاکار بھی سرگرم دیکھنے کو ملے۔ یہ سب شامی پناہ گزینوں کو مختلف خدمات فراہم کررہے ہیں۔ انکی صحت ، تعلیم اور سماجی ضروریات پوری کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔
سعودی مرکز اسپیشلسٹ میڈیکل کلینکس کے علاوہ تعلیم و تربیت کے مختلف شعبوں پر مشتمل ہے۔ سعودی مرکز کے کارندے 24 گھنٹے شہد کی مکھی کی طرح کام سے لگے ہوئے ہیں۔ میڈیکل سینٹر سے روزانہ 600سے زیادہ شامی پناہ گزیں رجوع کررہے ہیں۔ گھوم پھر کر یہ بھی پتہ چلا کہ سعودی سینٹر تربیتی ورکشاپ بھی چلا رہا ہے جہاں کھانا بنانے، سلائی اور کمپیوٹر کے کورس کرائے جارہے ہیں۔ علاوہ ازیں بچوں کےلئے خصوصی تربیتی پارک کا بھی بندوبست کیا گیا ہے۔ 
سعودی تعلیمی مرکز میں سیکڑوں شامی بچے تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ ان بچوں میں سے آگے چل کر کوئی ڈاکٹر، انجینیئر، وکیل یا استاد بنے گا۔ یہاں بچوں کے بیگ دیکھ کر بیحد خوشی ہوئی۔ ریاض کے نجی اسکولوں کے بچوں کے بیگ سے کسی درجہ کم نہیں تھے۔ سعودی مرکز لائق پناہ گزینوں کو روزگار کے مواقع بھی مہیا کررہا ہے۔ پناہ گزینوں میں شامل ڈاکٹر، اساتذہ اور خصوصی مہارتیں رکھنے والوں کی لیاقت، استعداد اورتجربے سے فائدہ اٹھایا جارہا ہے۔ سعودی کارکن یہ سارے کام بڑی محبت اوراپنائیت سے انجام دے رہے ہیں۔ میں کافی دیر تک الزعتری کیمپ میں گھوم پھر کر سعودی لڑکوں اور لڑکیوں کی رضاکارانہ خدمات کے انسانیت نواز منظردیکھ کر لطف اٹھاتا رہا۔ میں نے شاہ سلمان مرکز برائے امداد کے سربراہ اعلیٰ ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ کو وہاں سے ریاض واپس آتے وقت الوداعی سلام کرتے ہوئے کہاکہ میں سمجھتا تھا کہ آپ لوگ زبانی جمع خرچ پر اکتفا کرتے ہونگے مگر میں نے یہاں آکر جو کچھ دیکھا وہ باعث فخر و ناز ہے۔ میں یہاں شامی پناہ گزینوں کے المیے کو بھلانے کی کوشش کرنے والے سعودی لڑکوں اور لڑکیوں کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کرسکوں گا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر:

متعلقہ خبریں