سرفراز نے جیت کا موقع گنوا دیا
کراچی( صلاح الدین حیدر) دبئی میں کھیلے جانے والا پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان پہلا کرکٹ ٹیسٹ میچ ڈرا ہوگیا ایک طرف اگرکرکٹ کا بول بالا ہوا تو دوسری طرف آسڑیلیا کی ہمت اور عزم کو داد دینی چاہیے مگر ساتھ یہ بھی نہیں بھولنا چاہیے کہ سرفراز نے صرف جیت کا سنہرا موقع گنوا دیا بلکہ اس کی کپتانی کے بارے میں بھی کئی سوال کھڑے ہوگئے۔ سب سے اہم اور اگر غور کرنے والی بات تو یہی ہے کہ آخر آسٹریلیا کو پہلی اننگز میں 202 رنز پر آوٹ کرکے ، اسے فالوآن پر کیوں مجبور نہیں کیا گیا ۔ کھیل کے تیسرے دن وکٹ اس بری طرح اسپن لے رہی تھی کہ بیٹنگ کرنا دشوار تھا، نا صرف پاکستان نے 482 رنز کی اننگ کا پہاڑ کھڑا کرکے، ٹاس جیتنے کا بھرپور فائدہ اٹھایا بلکہ اپناپہلا ٹیسٹ کھیلنے والے بلال آصف نے اپنا جادو جگایا ۔ 6 وکٹیں لے کر آسٹریلین بیٹسمینوںکو دن میںتارے دکھا دئےے۔ 260 رنزکی سبقت لینے کے بعد حریف ٹیم کو فالو آن پر مجبور کردینا چاہیے تھا۔ اگر آسڑیلیا کو دوبارہ کھیلنے کی دعوت دی جاتی تو تھوڑے ہی وقفے میں دو تین وکٹیں حاصل کرلی جاتیں۔ جیسا پاکستان کے ساتھ دوسری اننگز میں ہوا کے 181رنز کے عوض 6کھلاڑی آﺅٹ ہوگئے تھے۔پہلی اننگ میں سنچری بنانے والے حفیظ، اور ان کے ساتھ ہی امام الحق ، اظہر علی، سب ہی آﺅٹ ہوتے چلے گئے، بعد میں بابر اعظم اور اسد شفیق نے اگر پارٹنر شپ نا بنائی ہوتی تو پاکستان 300کی فوقیت لینے میں بھی کامیاب نہ ہوتا۔ ایسی وکٹ پر آسٹریلیا کو آسانی سے دباو میں لیا جاسکتاتھا۔ یہ درست ہے کہ آصف بلال کو دوسری اننگز میں کوئی کامیابی حاصل نہ ہوسکی لیکن فاسٹ بولر محمد عباس نے انگلش کاونٹی اور ٹیسٹ میچوں کے تجربے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے شروع میں مخالف ٹیم کے3 کھلاڑی آوٹ کردئیے، وکٹ میں باونس بھی تھا اور ٹرن بھی، پہلی اننگز میں ناکام رہنے والے یاسر شاہ نے دوسری اننگزمیں 4 اہم وکٹیں حاصل کرکے ایک مرتبہ پھر دنیا سے اپنا لوہا منوالیا۔ 19 ٹیسٹ میچوں میں یاسر نے 5 مرتبہ لگاتارایک اننگ میں 5 یا پانچ سے زیادہ وکٹیں لے کر دنیا کے بہترین بولر وںمیں اپنا نام لکھوایا ہوا تھا۔ دبئی کی وکٹ ٹیسٹ میچ کے پانچوں روز ایک طرح سے نہیں کھیلتی ، سمندری ہوائیں اور نمی کی وجہ سے اس کا مزاج تبدیل ہوتا رہتا ہے، یہ بات سرفراز کو ذہن نشین رکھنی چاہیے تھی۔ ان کے غلط فیصلے نے پاکستان کو جیت کے اتنے قریب ہوتے ہوئے بھی بہت دور کردیا، یہ ٹھیک ہے کہ آسڑیلیا نے دوسری اننگز میں احتیاط سے کام لیا، سمجھ بوجھ کر کھیلا، میچ ڈرا کرنے کا سہرا پوری طرح پاکستان نژاد بیٹسمین عثمان خواجہ کو جاتاہے جس نے پہلی اننگ میں78 اور دوسری اننگز میں 142 رنزکی شاندار اننگز کھیلی اور اپنی ٹیم کو شکست سے بچا لیا۔ پانچوں دن پاکستان کا پلہ میچ پر بھی بھاری رہا لیکن آسڑیلیا کو عزم اور ہمت سے کھیلنے پر داد نادینا نا انصافی ہوگی۔ سرفراز نے ایک اسٹمپ چانس اور ایک آدھ کیچ بھی چھوڑاپھر بلال یوسف کی بال پر ریویونا لینا سخت غلطی تھی۔ پلے بیک میں بولر کو وکٹ مل چکی تھی۔اگر ریویولیا جاتا تو میچ کا پانسہ پلٹ جاتا۔ پاکستان فتح کی جانب تیزی سے پیش قدمی کرتے ہوئے پہلاٹیسٹ اپنے نام کرکے2 ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں 1-0کی برتری حاصل کرلیتا اور سیریز میں شکست سے بھی بچ جاتا۔