Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جعلی میڈیا کا حقیقی چہرہ کھل کر سامنے آگیا

19 اکتوبر 2018جمعہ کو سعودی عرب سے شائع ہونیوالے عربی اخبارعکاظ کا اداریہ نذ رقارئین

    2اکتوبر 2018ء کو ترکی کے شہر استنبول میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کی گمشدگی کے واقعے نے قطر کے الجزیرہ چینل کی حقیقی شکل پوری دنیا کو دکھا دی۔اس واقعہ نے الجزیرہ چینل اور قطری حکام کے حمایت یافتہ ذرائع ابلاغ کی انتہائی گھناؤنی تصویر سے سارے جہاں کو آگاہ کردیا۔ الجزیرہ اور قطر کے دیگر ذرائع ابلاغ نے خاشقجی کے معاملے کو جس انداز سے رائے عامہ کے سامنے پیش کیا اُس سے واضح ہوگیا کہ یہ پیشہ وارانہ ضوابط سے عاری صحافت کررہے ہیں۔ دروغ بیانیوں اور من گھڑت کہانیوں پر انحصار کرکے خاشقجی کے مسئلے کو پیچیدہ سے پیچیدہ تر بنانے میں سرگر م ہیں۔ خاشقجی کے بہانے سیاسی مہم چلائے ہوئے ہیں۔ یہ ہر طرح کے اعتبار اور ہر سطح کی غیر جانبداری سے عاری ہے۔ سعودی عرب کی تصویر مسخ کرنے کیلئے ہر حربہ آزمایاجارہا ہے۔ کسی دستاویز اور کسی ثبوت کے بغیر مملکت پر الزامات پر الزامات لگائے جارہے ہیں۔ ناظرین اس حوالے سے اتنی زیادہ غیر معتبرکہانیاں اور قصے سنے ہیں کہ انہیں از خود یقین ہوگیا کہ ان کا واسطہ تشہیری مہم چلانے والے میڈیا سے ہے۔عرب ناظرین کی بڑی تعداد نالاں ہوگئی۔ انہیں یقین ہوگیا کہ قطری میڈیا ابلاغی پیغام کے نام پر بدنما داغ ہے۔ الجزیرہ کے میزبانوں نے سوقیانہ الفاظ استعمال کرکے رہی سہی کمی بھی پوری کردی۔
    گمراہ کن ابلاغی مہم صحافتی ضابطہ اخلاق کے فرض کے ہر احساس سے عاری تھی۔ الجزیرہ چینل آگہی مہم چلانے والے کارواں سے الگ تھلگ ہوگیا ہے ، الگ تھلگ ہی نہیں بلکہ اس کا دشمن بن گیا ہے۔ خاشقجی سے متعلق تحقیقاتی کمیشن کے نتائج منظر عام پر آئیں گے تو الجزیرہ چینل کے اعتبار کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہونگے۔

مزید پڑھیں:- - - -عالمی امن و سلامتی کیلئے

شیئر: