ہنگری میں عوامی مقامات پر سونا اب غیر قانونی ہوگیا
بڈاپسٹ ۔۔۔۔۔ہنگری میں عوامی مقامات پر سونا اب غیر قانونی ہو گیا ہے۔ یہ قانون، وزیر اعظم وکٹر اوبان کی طرف سے لایا گیا ہے۔اقوام متحدہ نے اسے ’بدقسمتی‘ اور انسانی حقوق کے مخالف قرار دیا ہے۔ہنگری کی پارلیمنٹ نے یہ قانون جون میں پہلی بار منظور کیا تھا۔ اس کے تحت، سڑکوں پر سونا اب غیر قانونی ہو گیا ہے۔حکومت کا کہنا ہے کہ پولیس کو لوگوں کو ہٹانے کی اجازت دینامعاشرے کے مفادمیں ہے۔اس سے پہلے، سال 2013 میں، سڑکوں پر سونے پر جرمانہ عائد کیا جاتا تھا اور یہ نیا قانون اسی قانون کی ایک سخت شکل ہے۔سماجی معاملات کے سیکرٹری اتیلا فولوپ نے کہا کہ اس قانون کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ بے گھر لوگ رات کو سڑکوں پر نہ سوئیں اور ملک کے شہری عوامی جگہوں کابغیر کسی رکاوٹ استعمال کر سکیں۔اقوام متحدہ کی ہاؤسنگ ماہر لیلانی فرح نے اس سال جون میں کہا تھا کہ قانون بے رحم تھا، ’یہ بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ہنگری میں، حکومت کی جانب سے بے گھر افراد کے لیے 11 مقامات بنائے گئے ہیں۔لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ 20 ہزار سے زیادہ افراد ملک میں بے گھر ہیں۔، ہنگری کی حکومت کا کہنا ہے کہ بے گھر لوگوں کی مدد کے لیے فنڈنگ بڑھا رہی ہے۔حکومت نے ایک بیان جاری کیا کہ بے گھر لوگوں کو معزز طریقے سے مدد دی جا رہی ہے۔اس بیان میں یہ کہا گیا تھا کہ بے گھر لوگوں کو رات اور دن کی رہائشی سہولیات دی جا رہی ہیں جہاں وہ سونے، کھانے کے علاوہ نہا دھو سکتے ہیں۔