Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اداروں والا ملک

سعودی عرب سے شائع ہونیوالے عربی اخبار الریاض کا اداریہ نذر قارئین

سعودی عرب نے اپنے شہری جمال خاشقجی کے معاملے میں مشکوک افراد کے احتساب کیلئے انتہائی صاف شفاف اقدامات کرکے ثابت کردیا کہ سعودی عرب قوانین و ضوابط کا احترام کرنیوالے اداروں کی ریاست ہے۔ یہ ادارے ۔ عدل و انصاف کا بول بالا کرنے کیلئے قوانین و ضوابط پر عمل پیرا ہیں۔
    سعودی عرب کے عدالتی اداروں کے اس اعلان کے باوجود کہ خاشقجی کے معاملے کی تحقیقات کا سلسلہ ہنوز جاری ہے اور اس کی جملہ تفصیلات دریافت کرنے والی مہم چلائی جارہی ہے۔ اس کے باوجود کچھ لوگ قبل از وقت اس قسم کی قیاس آرائیوں میں لگے ہوئے ہیں جن کا کوئی نتیجہ نہیں نکلتا۔ ان لوگوں کا مقصد انتشار پھیلانا اور مملکت کی حیثیت اور رتبے کو مجروح کرنا ہے۔ ان لوگوں کا اپنا ایجنڈا ہے۔ انہیں یقین ہے کہ جمال خاشقجی کے مسئلے سے جتنا بھی فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے ، اٹھا لیا جائے۔ یہ سعودی عرب کیخلاف نفرت اور عداوت کا زہر اگلنے کا بہترین موقع ہے۔ یہ لوگ ایسے ہیں جن کا جواب نہ دینا ہی بہتر ہے۔ ان کے دعوے ، ان کے اعتراضات معقولیت سے خالی ہیں۔
    جمال خاشقجی کے معاملے میں جو افسوسناک واقعات ہوئے  ایک عرب اور مسلم ملک کے باشندے ہونے کی حیثیت سے ہم ان کی مذمت کرتے ہیں۔ایسا نہیں ہونا چاہئے تھا۔ حرمین شریفین کی سرزمین میں ہم لوگ زندگی گزار رہے ہیں۔ یہ ایک ارب سے زیادہ مسلمانوں کا مرکز ہے۔ وہاں سرکاری اداروں کے اہلکاروں کی جانب سے اس قسم کے تجاوزات ناقابل قبول ہیں۔ سعودی عرب اللہ تعالیٰ اسے سربلند رکھے۔ اسلامی شریعت کے نفاذ پر عمل پیرا ہے۔ سعودی قیادت نے خاشقجی کے معاملے کے حوالے سے جن اقدامات کا اعلان کیا اور مشکوک افراد کو عدالت کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا اس سے اسی امرکی یقین دہانی ہوتی ہے کہ سعودی عرب خاشقجی کی موت کے ذمہ دار عناصر کو عدالت کے کٹہرے میں کھڑا کرکے ہی دم لے گا اور انصاف کے جملے تقاضے پورے کریگا۔

مزید پڑھیں:- - - -  --حق و انصاف کی علمبردار ریاست

شیئر: