Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پرانے قوانین موجودہ عہد کے مطابق بدلنے کی ضرورت ہے‘ چیف جسٹس

اسلام آباد:  سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ملک میں قدیم قوانین کو موجودہ دور کے مطابق تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے گزشتہ روز جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے 200 سے زائد ارکان پر مشتمل وفد نے میجر جنرل عاصم ملک کی زیر سربراہی چیف جسٹس سے عدالت عظمیٰ میں ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران چیف جسٹس نے شرکا کو ملک میں فراہمی انصاف، سپریم کورٹ، ہائی کورٹس اور ضلعی عدالتوں کی کارکردگی، عدالتی نظام اور آئینی اختیارات سے متعلق آگاہی دی۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے بتایا کہ پاکستان کے آئینی ڈھانچے میں ملک کے 3 ستونوں کو اختیارات تقویض کیے گئے ہیں اور ریاست کے تینوں ستون مقننہ، انتظامیہ اور عدلیہ کے اختیارات اور اہمیت اپنی جگہ اہم ہیں۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ آئینی اختیارات کے تحت سپریم کورٹ مقننہ اور انتظامی اداروں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کا خصوصی اختیار رکھتی ہے۔  متاثرین کو تیز تر انصاف دلانے کے لیے ملک میں قدیم قوانین میں عہد حاضر کے مطابق تبدیلی لانے کی ضرورت ہے ۔
مزید پڑھیں:-  - - -عافیہ صدیقی کی رہائی‘ امریکا غور کرے گا

شیئر: