کابل۔۔۔ افغان وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اگر طالبان امن عمل میں سنجیدہ ہیں تو حکومت سے براہ راست مذاکرات کریں۔ امن مذاکرات کا انعقاد خوش آئند ہے ۔ ٹھوس اقدامات کی عملی تعبیر کے بغیر ہر قسم کے بحث و مباحثے ناکام ثابت ہوں گے۔طالبان جنگ جاری رکھتے ہوئے کچھ بھی حاصل نہیں کرسکیں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ صبغت احمدی نے کہاکہ طالبان دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ آزاد ہیں توپھر انہیں امن مذاکرات کے لیے بلاواسطہ حکومت سے بات کرنا ہوگی۔ترجمان نے کہا کہ اب افغان فورسز منظم ہوچکی ہیں اور طالبان جنگ جاری رکھتے ہوئے کچھ بھی حاصل نہیں کرسکیں گے۔افغان حکومت کا یہ ردعمل روس میں افغان امن مذاکرات کے دوران طالبان وفد کی جانب سے امریکی فوجیوں کی افغانستان سے مکمل انخلاکے مطالبے کے بعد آیا ہے۔طالبان وفد کے سربراہ نے 17 سالہ افغان جنگ کے خاتمے کو امریکی فوجیوں کے مکمل انخلا سے مشروط کرتے ہوئے کہا کہ امن مذاکرات کا انعقاد خوش آئند ہے لیکن ٹھوس اقدامات کی عملی تعبیر کے بغیر ہر قسم کے بحث و مباحثے ناکام ثابت ہوں گے۔