Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دبئی حکومت نے اوور ٹائم کے نئے ضابطے مقرر کردیئے

دبئی: دبئی حکومت نے سرکاری اداروں کے ملازمین کے لئے اوورٹائم کے نئے ضوابط کا اعلان کردیا۔ نئے ضوابط پر عملدآمد یکم جنوری سے ہوگا۔ دبئی حکومت نے کہا ہے کہ تمام سرکاری اداروں میں کام کرنے والے ملازمین کو اوور ٹائم کرنے کے لئے ضروری ہے کہ ادارے کے سربراہ کی طرف سے اوورٹائم کرنے کا تحریری مطالبہ کیا گیا ہو۔
  • امارات کی تازہ ترین خبریں واٹس ایپ پر وصول کریں
 اوور ٹائم کرنے والے ملازم کے لئے ضروری تھا کہ اس نے ہفتہ میں 40گھنٹے کی ڈیوٹی ادا کی ہو تاہم اس شرط کو اب منسوخ کردیا گیا ہے۔اوور ٹائم اس وقت معتبر ہوگا جب یہ ڈیوٹی اوقات کے علاوہ کیا جائے گا یا ہفتہ وار یا سرکاری تعطیلات کے دنوں میں کیا جائے گا۔ ادارے کے لئے ضروری کہ ملازم سے اوور ٹائم کا مطالبہ کرنے سے پہلے اپنے بجٹ میں اوور ٹائم کے لئے مخصوص رقم کی موجودگی دیکھے تاکہ ادائیگی میں کوئی مشکل نہ ہو۔ اوور ٹائم ادارے کے تمام ملازمین کر سکتے ہیں ۔ اس سے پہلے ادارے کے چند اہم عہدیداروں کو ہی اوور ٹائم کی اجازت تھی۔ اوور ٹائم کے نئے ضابطوں میں یہ بات بھی شامل ہے کہ اس کی سالانہ مجموعی مدت 3ماہ سے زیادہ نہ ہو۔ہر ملازم کو اس بات کا حق ہے کہ اگر اس نے ڈیوٹی اوقات سے زیادہ کام کیا ہے تو اسے اوور ٹائم دیا جائے۔
 اوور ٹائم اگر ڈیوٹی کے دنوں میں کیا جائے تو تنخواہ کا حساب بنیادی تنخواہ کا 125فیصد فی گھنٹہ ہوگا جبکہ سرکاری تعطیل کے دنوں میں کیا جائے تو بنیادی تنخواہ کا 150فیصد فی گھنٹہ ہوگا۔اس کے لئے شرط یہ ہے کہ ماہانہ اوور ٹائم کا مجموعی حساب ملازم کی تنخواہ سے50فیصد سے زیادہ نہ ہو۔ ادارے کو اختیار ہے کہ وہ باہمی رضا مندی سے ملازم کو اوور ٹائم کے بدلے چھٹی دے تاہم ملازم کو مہینے میں اوور ٹائم کے بدلے 5دن سے زیادہ چھٹیاں نہیں دے سکتا۔
 

شیئر: