اسد شفیق شاید گیند کو چاند پر پہنچانا چاہتے تھے
حفیظ ودیگر کھلاڑی عقلمندی کا ثبوت دیں ، غلط شاٹ کھیلنے سے گریز کریں
قومی بلے باز اظہر علی اور حارث سہیل نے ایک بار پھر تحمل کے ساتھ کھیل کر پاکستان کی اننگ کو چار چاند لگا دیئے۔ابوظبی میں جاری دوسرے ٹیسٹ میں وکٹ ہمیشہ کی طرح سلو تھی، باﺅنس بہت کم تھا اور پہلے دن سے اسپن لینا شروع ہوگئی تھی ، ظاہر ہے اسٹروک کھیلنا مشکل تھا لیکن دونوں اوپنر امام الحق اور حفیظ کے صرف 25 رنز پر آﺅٹ ہونے کے بعد اظہر علی اور حارث سہیل نے اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ کیا۔ دونوں نے محتاط طریقے سے کھیلتے ہوئے 126 رنز کی تیسری وکٹ کی شاندار پارٹنرشپ کھیلی اور ٹیم کو بحفاظت خطرے سے باہر نکال دیا لیکن اتنے لمبے عرصے ساتھ کھیلتے رہنے کے باوجود ونوں میں ذہنی آہنگی کی کمی دکھائی دی اور اظہر علی خواہ مخواہ رن آﺅٹ ہوگئے۔ دوسری طرف اسد شفیق کھیلنے آئے اور انتہائی غیر ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہوئے کریز سے آگے نکل کر ایک ایسا شاٹ کھیلنے کی کوشش کی جیسے وہ گیند کو چاند پر پہنچانا چاہتے تھے، نتیجتاً اپنی وکٹ گنوا بیٹھے، اظہر علی کا رن آﺅٹ اور اسد شفیق کا غیر ذمہ داری سے کھیلنا ٹیم کو مہنگا ثابت ہو سکتا تھا، لیکن بھلا ہو حارث سہیل کا جنہوں نے بہت عمدہ اننگ کھیلی اور آخر وقت تک کریز پر رہے۔ بابر جو پہلے ٹیسٹ میں رن آﺅٹ ہوگئے تھے، سنبھل کر کھیل رہے تھے اور پہلے دن کا کھیل ختم ہونے پر ٹیم کا اسکور 4 وکٹو ںکے نقصان پر 207 رنز تک پہنچا دیا۔ اس وکٹ پر اگر پاکستان 300 رنز بنا لے تو میچ جیت کر سیریز 1-1 سے برابر کرسکتا ہے، شرط صرف ایک ہے کہ مڈل آرڈر، حفیظ،سرفراز وغیرہ عقلمندی کا ثبوت دیں اور غلط شاٹ کھیلنے سے گریز کریں۔
کھیلوں کی مزید خبریں اور تجزیئے پڑھنے کیلئے واٹس ایپ گروپ"اردو نیوزاسپورٹس"جوائن کریں