اتوار 2دسمبر 2018ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ” الریاض“ کا اداریہ نذر قارئین ہے
بیونس آئرس میں منعقدہ جی ٹوئنٹی میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی غیر معمولی شرکت نے شک کو یقین میں تبدیل کردیا کہ سعودی عرب کو دنیا بھر کے ممالک میں غیر معمولی رتبہ حاصل ہے۔ جی 20دنیا کا سب سے بڑا اقتصادی گروپ ہے۔ یہ طاقتور ترین اقتصادی ممالک کا مجموعہ ہے۔ اس میں ایسے ممالک شامل ہیں جہاں شرح نمو غیر معمولی ہے۔سعودی ولی عہد کی جی 20میں موثر شرکت نے سعودی عرب کی حیثیت اور علاقائی و عالمی سطح پر اس کی مضبوط شراکت کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا کرنے کی کوشاں طاقتوں کو گونگا کردیا۔ ولی عہد کی شرکت نے ایکبار پھر سارے جہاں کو یہ پیغام دیدیا کہ سعودی عرب فضول باتوں کو درخور اعتنا نہیں سمجھتا اور خود کو بے معنی قسم کی بحثوں کا حصہ نہیں بناتا۔
جو لوگ سعودی عرب کو اچھی طرح سے جانتے ہیں، انہیں پتہ ہے کہ عالم عرب اسلامی دنیا اور بین الاقوامی برادری میں مملکت کا مقام اختلاف سے بالا تر ہے۔ سعودی عرب عصری ریاست کے جملہ عناصر کا مالک ملک ہے۔ اسے اپنے ماضی پر بھی فخر ہے۔ یہ اپنے حال اور مستقبل کیلئے بھی کوشاں ہے۔ سعودی عرب خوشحالی اور ترقی کیلئے جملہ وسائل وقف کئے ہوئے ہے۔اسی کے ساتھ ساتھ کسی پر احسان جتائے بغیر دنیا کے ممالک و اقوام کی جانب دست تعاون بھی بڑھائے ہوئے ہے۔
جی 20میں سعودی عرب کی نمایاں شرکت پر دنیا بھر کی نگاہیں لگی ہوئی تھیں۔ ایسا اس لئے تھا کیونکہ سعودی عرب سیاسی، اقتصادی و سیاسی کلیدی طاقت ہے۔ اللہ کے فضل وکرم سے سعودی عرب پُراعتماد شکل میں آگے بڑھ رہا ہے اور گھٹیا باتوں پر توجہ دیئے بغیر تعمیر و ترقی اور انسانیت نوازی کا سفر جاری رکھے ہوئے ہے۔