Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی میں بچوں کی ہلاکت‘ کھانا مضر صحت نکلا

کراچی:  شہر قائد میں ڈیفنس کے علاقے میں ایک ہوٹل میں کھانا کھانے کے بعد ہلاک ہونے والے 2 بچوں کے کیس کی جاری تحقیقات میں پیش رفت سامنے آئی ہے۔ ذرائع کے مطابق تجزیاتی رپورٹس میں پتا چلا ہے کہ ہوٹل اور پلے لینڈ میں واقع دکان کے کھانے کی اشیا مضر صحت تھیں جس کی وجہ سے بچوں کو فوراً فوڈ پوائزننگ ہوئی اور ا ن کی حالت اتنی خراب ہوئی کہ وہ جانبر نہ ہو سکے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ لاہور اور کراچی سے میڈیکل رپورٹس پولیس کو موصول ہوگئی ہیں۔ قبل ازیں پولیس نے تقریباً 60 سیمپل ٹیسٹ کے لیے بھجوائے تھے۔ موصول ہونے والی ٹاکسی کولوجی رپورٹ کے مطابق کھانے میں زہر کے شواہد نہیں ملے، تاہم کھانے کے نمونوں کے غیر معیاری ہونے کے ثبوت ملے ہیں۔
دوسری جانب تحقیقاتی حکام کے مطابق کراچی یونیورسٹی کے ریسرچ سینٹر کی رپورٹ بھی موصول ہوگئی ہے ، جس کے مطابق بچوں کو غیر معیاری کھانا کھانے سے فوڈ پوائزنگ ہوئی، جس کے بعد انہیں الٹیاں لگیں اور ان کی حالت خراب ہوئی۔ حکام کا کہنا ہے کہ مائیکروبائیولوجی کی رپورٹ ابھی آنا باقی ہے ۔ جس کے بعد مستند ڈاکٹرز کا ایک پینل بناکر ان سے مشورہ کیا جائے گا، جس کے بعد ہی بچوں کی موت کی وجہ کا تعین ممکن ہوسکے گا۔
واضح رہے کہ جاں بحق ہونے والے دونوں بچے 10 نومبر کی رات اپنی والدہ کے ساتھ پہلے ایک پلے لینڈ گئے جہاں انہوں نے ٹافیاں، آئس کریم اور چپس کھائی اور بعد ازاں زمزمہ میں واقع ایک ریسٹورنٹ میں کھانا کھایا تھا جس کے بعد ان کی حالت غیر ہو گئی تھی اور وہ دوران علاج چل بسے۔
 

شیئر: